معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 41516
جواب نمبر: 4151630-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1517-1024/H=10/1433 ان الفاظ سے کہ ”اگر تم نے ․․․ اس کے پاس ہی جاکر رہنا“ سے نکاح میں کچھ فرق نہیں پڑا بلکہ وہ علی حالہ باقی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
برائے کرم میری درج ذیل مسائل میں رہنمائی فرماویں۔ میرے بھائی نے زبانی طور پر ایک ہی وقت میں واضح الفاظ کے ساتھ اپنی بیوی کو تین طلاق دی۔ وہ کہتا ہے کہ یہ ایک ہی مانی جائے گی۔ میری ماں اس ناخوش گوار واقعہ کی گواہ ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا یہ طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
2345 مناظرزید کی جانب سے سارہ کو طلاق مل جانے پر بعد عدت سارہ کو دوسری جگہ نکاح کرنے کا اختیار حاصل ہوگیا
1951 مناظرایک
شخص نے طلاق کے ارادہ سے اپنی بیوی کو ایک بار کہا کہ [جاؤ تم میری طرف سے فارغ ہو]
لیکن [طلاق] کا لفظ نہیں کہا۔ کیا اس صورت میں طلاق ہو گئی کہ نہیں؟ اس سے پہلے وہ
شخص ایک [طلاق رجعی] استعمال کرچکا ہے۔
طلاق کی کتنی قسمیں ہیں؟ اور کیا حکم ہے ؟ اجمالاً وضاحت فرمائیں۔
9173 مناظرمشروط طلاق کی شرط ختم کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
12813 مناظر