عنوان: جہیز کا سامان
سوال: ایک سوال یہ ہے کہ ہمارے نیپال میں شادی کے وقت لڑکے والے لڑکی والے سے مطالبہ کرتا ہیں کہ لکڑی کا سامان اور دیگر اشیاء ہماری چاہت کے مطابق دیں گیتو شادی ہوگی ورنہ نہیں ہوگی، تو مجبوراً لڑکی والے کو لڑکے والے کی چاہت کے مطابق سامان دینا پڑتا ہے، اب اگر مَثَلاً دس سال کے بعد لڑکی کو طلاق پڑ جاتی ہے تو ایسی صورت میں سامان جو شادی کے وقت دیا تھا وہ کس حال میں لوٹانا ضروری ہے ؟ پرانے حال پر یا نیا سامان خرید کر ؟ مہربانی فرماکر جواب جلد دیں گے . اللہ آپ کو جزائے خیر دے ۔
جواب نمبر: 4064231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 716-691/N=9/1433
طلاق کی صورت میں جہیز کا جو سامان جس حالت میں موجود ہو اسی حالت میں لوٹانا واجب ہے، نیا سامان خریدکر دینا واجب نہیں، بشرطیکہ شوہر نے کوئی سامان تعدی کے ساتھ خراب یا ضائع نہ کیا ہو۔ یہ بھی واضح رہے کہ شادی کے وقت لڑکے والے: لڑکی والوں سے مختلف قسم کی ضروریات زندگی وغیرہ کا جو مطالبہ کرتے ہیں شرعا یہ ناجائز وحرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند