معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 38218
جواب نمبر: 38218
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 721-621/B=5/1433 جی ہاں وہ تینوں طلاقیں واقع ہوکر مغلظہ ہوگئی، اب حلالہٴ شرعی کے بغیر دوبارہ بیوی کو اپنی زوجیت میں رکھنا جائز نہیں، ابوداود شریف میں حدیث صحیح موجود ہے کہ ایک صحابی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دیں، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تینوں طلاقوں کو نافذ کردیا۔ اس حدیث کو علامہ شوکانی نے صحیح قرار دیا ہے۔ کسی حدیث میں تینوں طلاقوں کے بعد دوبارہ بیوی کو رکھنے کا ذکر نہیں آیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو اجازت نہیں دی ہے۔ ”فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہ‘ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ (الآیة، سورہٴ بقرہ آیت: ۲۳۰) میں صاف صراحت موجود ہے کہ تیسری طلاق کے بعد وہ حلالہ کے بغیر بیوی حلال نہیں ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند