معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 38204
جواب نمبر: 38204
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 808-134/B=5/1433 صورت مذکورہ میں آپ کے اوپر دو طلاق راجعی واقع ہوئی، ایک تو پہلی طلاق جو کسی کام کے کرنے پر معلق کیا تھا اور آپ نے اسے کرلیا، اس وقت ایک طلاق واقع ہوئی، دوسری وہ طلاق جب کہ ایک بار غصہ میں آپ کو صرف طلاق کا لفظ کہا تھا۔ بعد میں آپ کے دو مرتبہ محض طلاق چاہنے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوئی۔ لہٰذا صرف دو طلاق رجعی ہوئی، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر شوہر بیو ی کو اپنی زوجیت میں رکھنا چاہتا ہے تو وہ عدت کے اندر رجعت کرسکتا ہے یعنی دو گواہوں کے سامنے عدت کے اندر کہہ دے کہ میں نے اپنی بیوی سے رجوع کرلیا۔ یا عدت کے اندر بیوی سے ہمبستری کرلے تو ان دونوں صورتوں میں رجعت صحیح ہوجائے گی، پھر دونوں میاں بیوی کی طرح رہ سکتے ہیں۔ جدید نکاح کی یا حلالہ کی ضرورت نہ ہوگی۔ اور اگر آخری طلاق کے بعد عدت گذرچکی ہے تو عورت بائنہ ہوجائے گی، پھر جدید نکاح کرکے رکھ سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند