• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 37521

    عنوان: طلاق یا خلع

    سوال: کیا اس مسیج سے طلاق ہوجاتی ہے؟ ابھی بھی اپنے امی ابو کو سنانا اور منانا ہے تو تم میری طرف سے آزاد ہو، جو مرضی ہو کرو ، جیسی مرضی کی زندگی گذارو اورپہلے بھی میری کونسی چلی ہے ۔ خدا تمہارا اور میرے بیٹے کا خیال رکھے ، ہمیشہ کے لیے خدا حافظ ۔ یہ میسج شوہر کی طرف سے بیوی کو بھیجا گیا۔

    جواب نمبر: 37521

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 504-427/B=5/1433 اگر شوہر اقرار کرتا ہے کہ میں نے ہی یہ میسیج تم کو موبائل پر بھیجا ہے تو صورت مذکورہ میں ایک طلاق رجعی واقع ہوئی، اگر شوہر بعد میں بیوی کو لوٹانا چاہے تو عدت کے اندر اندر لوٹا سکتا ہے، عدت گذرجانے پر وہ بائنہ ہوجائے گی، پھر نیا نکاح کرکے رکھ سکتا ہے، عدت کا نان ونفقہ، پورا شوہر کے ذمہ واجب ہے، پورا مہر بھی شوہر کے ذمہ واجب ہے، لڑکے کی پرورش، اس کے پہننے اوڑھنے، دوا علاج کرنے اور تعلیم وغیرہ کے سارے اخراجات شوہر کے ذمہ واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند