• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 37420

    عنوان: کیا طلاق لینا جائز ہے ؟

    سوال: امید ہے کہ آپ خیریت سے ہو ں گے ۔ میں ایک شادی شدہ عورت ہوں اور شادی کو پانچ سال ہوگئے ہیں ۔ میرا شوہر بالکل ہمارا خیال نہیں رکھتا۔ یہ ۵ سال میں نے اپنے باپ کے گھر گذارے ہیں ۔ اور ہر مہینہ شوہر آجاتا ۲ یا ۳ دن کے لئے۔ ہمارا مزاج بالکل مختلف ہے جب بھی ہم ملتے تھے تو جھگڑتے تھے، میں نے گھر بنانے کی بہت کوشش کی لیکن شوہر کا ساتھ نہیں ملا، اب ۲ مہینے پہلے ہم کناڈا آئے ہیں ۔ یہا ں بھی ہمارا روز جھگڑا ہوجاتا ہے۔ گھر کا ماحول بہت خراب ہے اور ابھی تک گھر نہیں بنایا ہم اپنے ماما کے ساتھ رہتے ہیں ، روزانہ جھگڑو سے تنگ آگئی ہوں ، خوشیاں لانے کی بہت میں نے کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوئی ، کیا ایسے حالت میں میں طلاق کا مطالبہ کرسکتی ہوں؟

    جواب نمبر: 37420

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 520=520-3/1433 زوجین کا مزاج اگر آپس میں میل نہ کھائے تو زندگی واقعی تنگ ہوجاتی ہے، سوال پڑھ کر افسوس ہوا کہ آپ کا شوہر بالکل آپ کا خیال نہیں رکھتا اور روزانہ جھگڑے کی نوبت آتی ہے؛ لیکن آپ کو گھبرانا نہیں چاہیے، کیونکہ اگر تنگ آکر طلاق کا مطالبہ کرلیا اور طلاق ہوگئی پھر آپ نے مثلاً دوسری جگہ شادی کرلی اور دوسرا شوہر بھی خدا نخواستہ ایسا نکلا کہ اس سے بھی مزاج نہیں ملتا تو کہاں جائیں گے؟ اس لیے ہمارا مشورہ یہ ہے کہ جہاں تک ہوسکے نباہ کی کوشش کریں، ہاں اگر صورت حال ایسی ہوجائے کہ ساتھ رہنے میں حقوق ضائع ہونے لگیں اور حدود پر قائم رہنا دشوار ہوجائے تو شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرسکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند