• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 36801

    عنوان: اگر بغير اجازت گھر سے نکلی تو سمجھو ہمارا رشتہ ختم ہو گیا

    سوال: میں یہاں باہر رھتا ہوں، میری بیوی انڈیا میں اپنیماں باپ کے گھر پر رہتی ہے ، میں نے پہلے بہت بار اسکو تاکید کی کہ میری اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلے لیکن وو نہیں مانتی ۔ میں نے غصہ میں اسے کہدیا کہ "اگر اگلی بار بغیر اجازت گھر نکلی تو سمجھو ہمارا رشتہ ختم ہو گیا " میرا سوال یہ ہے کی اب اگر وو باہر جاتی ہے بغیر میری اجازت کے تو کیا ہمارے نکاح پر کوئی اثر ہوگا ؟ حضرت جلدی جواب دیں ۔ اور مجھ گناہ گار کے لئے معافی کے لئے دعا کریں ۔

    جواب نمبر: 36801

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 390=96-3/1433 تو سمجھو ہمارا شتہ ختم ہوگیا، یہ جملہ ایقاعِ طلاق کے لیے کافی نہیں ہے جیسا کہ عالمگیری میں مذکور جزئیہ سے مفہوم ہوتا ہے امرأة قالت لزوجہا ”مرا طلاق دہ“ فقال الزوج ”دادہ انگار یا کردہ انگار“ لا یقع وإن نوی (ج۱/۳۸۰) سمجھ ہمارا شتہ ختم ہوگیا، ”دادہ انگار“ کے مشابہ ہے (ہکذا فی خیر الفتاوی) پس آپ نے اگر بعینہ مذکور فی السوال الفاظ کہے تھے تو بغیر اجازت گھر سے نکلنے کی صورت میں بھی کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ البتہ اگر آپ صاف صاف جملہ استعمال کرتے مثلاً کہتے ”اگلی بار بغیر اجازت گھر سے نکلی تو تمھیں طلاق“ تو اس صورت سے بغیر اجازت گھر سے نکلنے کی صورت میں ایک طلاق رجعی پڑجاتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند