• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 36118

    عنوان: میاں بیوی کی آپسی رنجش کی بنا پر بات خلع تک پہنچ گئی ، ایسی صورت میں مہر واپس لوٹا دیا گیا مگر جو چیز لڑکے نے لڑکی کو ہدیہ کیا جیسے رواج ہے، منہ دکھائی اوربھی کئی رسمیں ، اس میں بھی کچھ تحفے دئیے گئے ، اب جب رشتہ ختم ہوگیا تو ان تحفوں کے بارے میں کیا حکم ہے ؟

    سوال: میرے دوست کی شادی کچھ مہینے پہلے ہوئی ۔ میاں بیوی کی آپسی رنجش کی بنا پر بات خلع تک پہنچ گئی ، ایسی صورت میں مہر واپس لوٹا دیا گیا مگر جو چیز لڑکے نے لڑکی کو ہدیہ کیا جیسے رواج ہے، منہ دکھائی اوربھی کئی رسمیں ، اس میں بھی کچھ تحفے دئیے گئے ، اب جب رشتہ ختم ہوگیا تو ان تحفوں کے بارے میں کیا حکم ہے ؟لڑکی ساری چیزں لوٹادے گی یا نہیں؟کیوں کہ ایک طرف ہدیہ کا لینا گویا تھوک پھینک کر دوبارہ چاٹنے کے حکم میں ہے۔ دوسری طرف لڑکی کو جو ہدیہ دیا گیا وہ ایک نسبت اپنے ساتھ لگنے کی بنا پر دیا گیا تھا مگر وہ رشتہ باقی نہ رہا ، اس کا کیا حل ہوگا؟

    جواب نمبر: 36118

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 139=71-2/1433 جو چیز لڑکے نے لڑکی کو بطور تحفہ دیا تھا اب زوجین کے درمیان جدائی کے بعد لڑکی پر ان چیزوں کی واپسی لازم نہیں ہوگی، لڑکی ان چیزوں کی مالکہ ہوگئی۔ البتہ بعض جگہوں پر لڑکی کو بطور عاریت زیورات چڑھانے کا رواج ہے، اگر ایسی جگہ پر لڑکے نے بطور عاریت لڑکی کو زیورات دیے ہیں تو لڑکے کو ان زیورات کی واپسی کے مطالبہ کا حق ہوگا، اگر زیورات بھی بطور ہبہ دیا ہے تو ان زیورات کی واپسی کا مطالبہ کرنا بھی درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند