معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 3602
پندرہ نومبر کو میں نے اپنی بیوی کو ایک بیٹھک میں پانچ طلاق دیدی اور پھر ہم ایک ساتھ رہ رہے ہیں، ہم نے سوچا کہ ایک بیٹھک میں طلاق واقع نہیں ہوئی بلکہ بعد میں خیال آیا کہ طلاق ہوگئی ہے۔تب سے میری بیوی کو آج تیسری ماہواری شرع ہوگئی ہے۔ہم رشتہ داروں سے چھپا کر خفیہ حلالہ کرا نا چاہتے ہیں، کیا وہ میرے گھر میں رہ رسکتی ہے؟ وہ پندرہ نومبر سے میرے پاس ہی ہے۔ یا اسے میرا گھر چھوڑنا پڑے گا اور عدت گذار نی ہوگی؟ ہمارے چار بچے ہیں ، میری بیوی کے والدین ہیں مگر ہمارا ان سے کوئی رشتہ نہیں ہے ۔ براہ کرم، ہماری رہ نمائی فرمائیں۔
پندرہ نومبر کو میں نے اپنی بیوی کو ایک بیٹھک میں پانچ طلاق دیدی اور پھر ہم ایک ساتھ رہ رہے ہیں، ہم نے سوچا کہ ایک بیٹھک میں طلاق واقع نہیں ہوئی بلکہ بعد میں خیال آیا کہ طلاق ہوگئی ہے۔تب سے میری بیوی کو آج تیسری ماہواری شرع ہوگئی ہے۔ہم رشتہ داروں سے چھپا کر خفیہ حلالہ کرا نا چاہتے ہیں، کیا وہ میرے گھر میں رہ رسکتی ہے؟ وہ پندرہ نومبر سے میرے پاس ہی ہے۔ یا اسے میرا گھر چھوڑنا پڑے گا اور عدت گذار نی ہوگی؟ ہمارے چار بچے ہیں ، میری بیوی کے والدین ہیں مگر ہمارا ان سے کوئی رشتہ نہیں ہے ۔ براہ کرم، ہماری رہ نمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 3602
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 285/ ل= 288/ ل
اگر طلاق کے بعد سے تین حیض گذرچکے ہیں تو اس کی عدت پوری ہوگئی، از سرنو اس کو عدت گذارنے کی ضرورت نہیں، اب وہ آزاد ہے، جس سے چاہے نکاح کرسکتی ہے، اور اگر دوسرا شخص دخول کے بعد بخوشی طلاق دیدتا ہے، تون پھر عدت گذارنے کے بعد آپ اس سے دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند