• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 35924

    عنوان: معاشقه كي شادي

    سوال: میں نے کچھ دن پہلے لو میرج ( معاشقہ کی شادی ) کی تھی۔ میرے گھروا لے سب راضی تھے، لڑکی کے گھروالوں کوپتاچلاکہ لڑکی نے اپنی مرضی سے نکاح کرلیا ہے تو اس کے کچھ گھروالے راضی ہوگئے، پر لڑکی کے سوتیلے والد راضی نہیں ہوئے کیوں کہ میں ایک پٹھان ہوں اور وہ قریشی ہے، ان کی برادری کے نہ ہونے کی وجہ سے وہ طلاق دلوانے پر لڑکی کو راضی کرنے لگے۔ جب وہ لڑکی نہیں مان رہی تھی تو اس کے والد نے لڑکی کی والدہ سے کہا کہ گر تم وہاں شادی کرانا چاہتی ہے تو کردو، لیکن اگر تم نے ایسا کیاتو میں اس بات پر تم کو طلاق دیدوں گا، اس وجہ سے لڑکی کی والدہ بھی اس نکاح کے خلاف ہوگئی۔ اب لڑکی کے سامنے یہ مسئلہ تھا کہ وہ خود نہ چاہتے ہوئے بھی لڑکے سے طلاق لے۔ مجھ سے پوچھنے پر میں نے کہدیا کہ لڑکی کی خود اپنی خوشی سے مرضی ہوگی تو میں اسے طلاق دوں گا۔ تب اس نے لڑکی سے میرے سامنے کہا کہ تم کہو کہ میں طلاق چاہتی ہوں، لیکن وہ نہیں مانی۔ میں نے پہلے اس سے سب کے سامنے پوچھا کہ تم خود چاہتی ہوکہ میں تمہیں طلاق دوں؟تو اس نے مجھ سے کہا نہیں، آپ نہ دیجئے ،میں نہیں چاہتی ہوں کہ آپ مجھے طلاق دیں، میری مرضی نہیں ہے۔ پھر اس کی والدہ اور والدنے لڑکی پر زرو دیا اور ڈرایا۔ پھر نہ چاہتے ہوئے بھی زبردستی طلاق کے لیے ہاں کرائی گئی۔ جب یہ باتیں چل رہیں تھیں تو میں نے اس کے والد سے کہا کہ اس طرح بردستی سے نکاح نہیں ٹوٹتاہے، کیوں کہ اس کی طلاق لینے کی نیت نہیں ہے اور میری بھی نیت اس کو طلاق دینے کی نہیں ہے، پھر مجھ پر ان لوگوں نے زبردستی کی۔ یہ مسئلہ لگ بھگ ایک گھنٹہ چلا۔ پھر میں نے اس کو نہ چاہتے ہوئے بھی طلاق کہہ دیا تین بار ۔ اور اللہ سے نیت کہ ہم لوگوں سے زبردستی ہماری طلاق کروائی جارہی ہے جو میں خود اپنی مرضی سے نہیں دے رہاہوں، اس رشتہ کو میرے لیے تو محفوظ رکھنا ، آمین۔ تو مجھے یہ جاننا ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی کسی کی زبردستی کرنے سے بھی طلاق ہوجاتی ہے؟مجھے بتائیں کہ میرا نکاح اس لڑکی سے ٹوٹا کہ نہیں؟کیا کوئی زبردستی کرکے ڈراکر کسی سے طلاق کرواسکتاہے؟

    جواب نمبر: 35924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 115=5-1/1433

    زبانی طلاق حالت اکراہ میں بھی واقع ہوجاتی ہے، لہٰذا جب آپ نے بیوی کو تین مرتبہ طلاق کہہ دیا تو طلاق واقع ہوگئی، اگر نکاح کے بعد دونوں کی تنہائی میں ملاقات ہوچکی تھی تو تین طلاق مغلظہ واقع ہوگئی، لڑکی پر عدت واجب ہوگئی اور اب بغیر حلالہ شرعیہ دوبارہ آپ سے نکاح نہیں ہوسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند