معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 35583
جواب نمبر: 35583
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1899=576-1/1433 جس چیز پر آدمی طلاق کو معلق کرے، اگر وہ چیز کرلیتا ہے تو اس کی بیوی پر طلاق واقع ہوجاتی ہے، اگر کسی نے ایسا ہی تین یا اس سے زائد مرتبہ کیا (بشرطیکہ پہلی طلاق اور دوسری یا دوسری اور تیسری طلاق کے درمیان اس نے عدت میں رجعت کرلی ہو، یا رجعت کے بغیر عدت ہی میں تین مرتبہ تعلیق کا تحقق ہوگیا ہو) تو اس کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر اپنے شوہر پر حرام ہوگئی، یہی حکم اس صورت میں بھی ہے جب کہ پہلی طلاق کی عدت کے بعد نکاح کرلیا ہو اور پھر تعلیق کیا ہو، اسی طرح دوسری طلاق کے بعد نکاح کے بعد پھر تعلیق کیا ہو، اور اس تعلیق کا تحقق ہوگیا ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند