• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 35394

    عنوان: كیا اص صورت میں بیوی كو طلاق كا حق مل گیا؟

    سوال: میرے شوہر پاکستان میں رہتے ہیں اور میں کناڈا میں ہمارے تعلق ٹھیک نہی ہے میں نے اپنے شوہر سے فون پر بات کرتے ہووے کہا کہ کاش میرے پاس طلاق کا حق ہوتا تو میں آپ کو تین طلاقیں دے دیتی تو انہوں نے کہا نہی تمہیں بھی حق ہے جس پر میں نے کہا اچھا میرے طرف سے تین طلاق میرے شوہر نے کہا ایسے نہی کہتے کیوں کہ ایسے طلاق بھی ہو سکتے ہے اب مجھے لگتا ہے کہ ہمارے طلاق ہو چکے ہے جب کہ میرے شوہر کہتے ہیں کہ میں نے طلاق کا لفظ نہی بولا تو تمہیں حق کہاں سے مل گیا آپ پلیز بتائیں کہ کیا ہمارا نکاح باقی ہے یا ختم ہو گیا ۔

    جواب نمبر: 35394

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1948=1559-12/1432 مذکورہ بالا صورت میں شوہر کے قول کا اعتبار ہوگا، اگر آپ کے شوہر نے یہ الفاظ بنیت طلاق نہیں کہے تھے تو آپ کے اپنے اوپر طلاق دینے سے طلاق واقع نہیں ہوئی، ہاں اگر آپ کے شوہر آپ کے اپنے اوپر تین مرتبہ طلاق دینے کے بعد دوبارہ یہ کہتے کہ پھر کہو اور اس کے جواب میں آپ دوبارہ اسی جملہ کا اعادہ کرتیں تو تین طلاق آپ پر واقع ہوجاتی اور شوہر کی بات کا اعتبار نہ ہوتا۔ ”امرأة قالت لزوجہا في غضب إن کان ما في یدک في یدي استنقذت نفسي فقال الزوج الذی في یدي في یدک فقالت طلقت نفسي ثلاثا فقال الزوج لہا قولي مرة أخری فقالت المرأة طلقت نفسي ثلاثًا ثم قال الزوج لم أنو الطلاق لا یصدّق وتطلق ثلاثا بقولہا طلقت نفسي ثلاثا بعد قولہ قولي مرة أخری کأنہ قال قولي طلّقت نفسي ثلاثًا ولو لم یقل الزوج قولي مرة أخری والمسئلة بحالہا یصدق الزوج․ (خلاصة الفتاویٰ: ۲/۸۳، کتاب الطلاق)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند