• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 35252

    عنوان: طلاق کے مطلق

    سوال: میرا میری بیوی سے دو ہفتے پہلے سخت جھگڑرہ ہوا اور مینے اسے دو دفع طلاق دے دی اصل میں اس نے مجھ سے اتنی زیادہ بتتمیزی کی کے میں اپنے آپے سے بھر ہو گیا تھا مجھے کھچ سمجھ نہیں آ رہا تھا میں کیا کہ رہا ہوں اور کیا کر رہا ہوں اگر اس وقت میں کسی کو قتل بھی کر دیتا تو مجھے نا پتا لگتا اور اسی کفیت میں مینے اسے طلاق دے دی میرا اسے طلاق دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا بس اس وقت مجھے نہیں پتا مجھے کیا ہوا اصل میں میری بیوی نے جو الفاظ مرے مطلق بولے ان کی وجہ سے میں پاگل سا ہو گیا تھا اس نے مجھے کہا دفع ہو جا .تجھے police میں دے دوں گی .اپنی شکل مت دکھانا .بس یہ سب سن کر میں اپنے ہوش و ہاؤس پر کابو نا رخ سکا اور مجھے نہیں پتا لگا میں کیا کہ رہا ہوں اور کیا کر رہا ہوں .مہربانی فرما کر میری رہنمائی فرمائیں میری تین سال کی بیٹی ہے اور میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا مینے سال پہلے ایک طلاق اپنی بیوی کو دی تھی جو میانے ہوش و ہاؤس میں دی تھی

    جواب نمبر: 35252

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1792=1792-12/1432 صورت مسئولہ میں اگر آپ نے ایک سال پہلے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی تھی اور عدت کے اندر اندر اس سے رجوع کرلیا تھا اور پھر آپ نے دو طلاق دی تو دونوں مل کر تینوں طلاقیں آپ کی بیوی پر واقع ہوگئیں اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر آپ پر حرام ہوگئی، قال في الولوالجیة: إن کان بحلٍ لو غضب یجري علی لسانہ ما لا یحفظہ بعدہ جاز لہ الاعتماد علی قول الشاہدین․ (شامي: ۴/۴۵۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند