• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 35200

    عنوان: طلاق معلق

    سوال: براہ کرم، بتائیں کہ اگر کوئی شخص درج الفاظ اپنی بیوی کو کہے تو کیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟ (۱) وہ موبائل پر اپنی بیوی کو کہتاہے کہ :”تیر امیرا رشتہ ختم ہوگیا“(۲) میں تم کو چھوڑ دوں گا اور دوسری عورت سے شادی کروں گا ، وہ یہ جملہ کہتا ہے اور بار بار دہراتاہے۔(۳)ہمارا رشتہ ختم، تم مجھ سے دور ہوجاؤ۔ (۴) کچھ دنوں کے بعد کہتاہے کہ میں نے تم کو چھوڑ دیا ہے، وہ اکثر کہتاہے کہ میں نے تم کو چھوڑدیا ہے۔ (۵) جا تیرا ہاتھ آزاد ہے۔ (۶) مجھ سے بالکل امید مت رکھو۔ (۷) ایک مرتبہ والدہ نے اس سے (شوہر ) کہا کہ میں اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ کچھ دنوں کے لئے گھر لانا چاہتی ہوں تو اس نے منع کردیا اور کہا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ جائے گی تو میں اسے اپنے گھر میں داخل نہیں دوں گا ، میرے گھر کا دروازہ اس کے لیے ہمیشہ کے لیے بندرہے گا۔ اس وقت والدہ اسے اپنے گھر لے آئی۔ لڑکی کے مطابق وہ اپنے شوہر پر بھروسہ نہیں کرسکتی ہے،اس کا کہنا ہے کہ وہ اس دنیا کا نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا نکاح اب بھی برقرار ہے؟ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 35200

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1742=1742-11/1432 اگر شوہر مذکورہ الفاظ بنیت طلاق کہنے کا اقرار کرتا ہے اور جس ترتیب سے لکھا ہے، اسی ترتیب سے اس نے کہا ہے تو اس کی بیوی اس کی نکاح سے خارج ہوگئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند