• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 34881

    عنوان: میں طلاق دیدوں گا سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

    سوال: میرے چاچا ہیں ، ان کی بیوی اپنے میکے جانے کی ضد کررہی تھیں، چاچاانہیں بھیجنا نہیں چاہتے تھے، مگر اصرار کرنے پر انہوں نے شرط رکھی کہ تم اپنے میکے کے گھر میں نہیں جاؤگی اگر گئی تو میں تمہیں طلاق دیدوں گاتو چاچی کے گھروالوں نے ایک کرایہ کے مکان میں رکھا ، لیکن ایک بار لوگوں کے اصرار کرنے پر اپنے گھر چلی گئی ، یہ بات چاچاکو بعد میں معلوم ہوئی تو کیا طلاق پڑ گئی؟ اس نازک مسئلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں، نوازش ہوگی، ان کے چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے، شادی کولگ بھگ 22/ سال ہوگئے۔

    جواب نمبر: 34881

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1640=1640-11/1432 جب چچا کو گھر جانے کی بات معلوم ہوئی اس کے بعد اگر چچا نے انشاء طلاق کا کوئی لفظ نہیں کہا تو صرف سابقہ اِس جملے سے کہ ”․․․ میں تمھیں طلاق دیدوں گا“ کوئی طلاق واقع نہ ہوئی، ”دیدوں گا یہ مستقبل میں وعدہٴ طلاق اور دھمکی کے لیے بولا جاتا ہے، اس کے بعد اگر طلاق دیدی وغیرہ کہتے تو طلاق پڑجاتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند