• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 3472

    عنوان:

    لڑکی کے والدین نے اس کو خلع کرانے پر مجبور کیا اور اس نے اپنے شوہرسے ایک اسٹیمپ پیر پر خلع کا مطالبہ کیا۔ شوہرنے نوٹری پبلک کے سامنے اسی اسٹمپ پیپر پر خلع دیدیا، اور وہ اپنے گھر میں عدت کی مدت گذار رہی ہے۔ واضح رہے کہ کسی قاضی یا کورٹ نے خلع نہیں کرایا، تو کیا یہ خلع درست ہے؟اب بیوی یا اس کے شوہر کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کیا رجوع کرنا کافی ہوگا یا دوبارہ یا شادی کرنی ہوگی؟کس طرح نکاح بر قرار ہوگا؟نکاح کے لیے حلالہ کی ضرورت تو پیش نہیں آئے گی؟ کتنے دنوں تک رجوع کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    لڑکی کے والدین نے اس کو خلع کرانے پر مجبور کیا اور اس نے اپنے شوہرسے ایک اسٹیمپ پیر پر خلع کا مطالبہ کیا۔ شوہرنے نوٹری پبلک کے سامنے اسی اسٹمپ پیپر پر خلع دیدیا، اور وہ اپنے گھر میں عدت کی مدت گذار رہی ہے۔ واضح رہے کہ کسی قاضی یا کورٹ نے خلع نہیں کرایا، تو کیا یہ خلع درست ہے؟اب بیوی یا اس کے شوہر کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کیا رجوع کرنا کافی ہوگا یا دوبارہ یا شادی کرنی ہوگی؟کس طرح نکاح بر قرار ہوگا؟نکاح کے لیے حلالہ کی ضرورت تو پیش نہیں آئے گی؟ کتنے دنوں تک رجوع کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 3472

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 275/ ج= 261/ ج

     

    جب زوجین نے باہمی رضامندی سے خلع کرلیا تو یہ خلع مکمل ہوگیا اورخلع سے طلاق بائن ہوتی ہے جب کہ تین طلاق نہ دی ہوں، اس کا حکم یہ ہے کہ عورت تین حیض سے عدت گذارے اس کے بعد نکاح دوبارہ کرنے سے وہ اس کی زوجیت میں آجائے گی۔ محض رجعت کافی نہیں۔ حلالہ کی ضرورت نہیں۔ وإن تشاق الزوجان وخافا أن لا یقیما حدود اللّٰہ فلا باس بأن تفتدي نفسھا منہ بمالٍ یخلعھا فإذا فعل ذلک وقع بالخلع تطلیقة بائنة (ہدایہ: ج۲ ص۴۰۴)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند