معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 3425
طویل عرصے سے میاں بیوی نہ تو ملے ہوں،نہ کسی بھی ذریعہ سے رابطہ قائم گیا ہواور نہ ہی خط و کتابت ہوئی ہواور دونوں الگ الگ شہر میں رہتے ہوں تو کیا طلاق ہوجائے گی؟ کتنے وقت کے بعد طلاق واقع ہوجائے گی؟
طویل عرصے سے میاں بیوی نہ تو ملے ہوں،نہ کسی بھی ذریعہ سے رابطہ قائم گیا ہواور نہ ہی خط و کتابت ہوئی ہواور دونوں الگ الگ شہر میں رہتے ہوں تو کیا طلاق ہوجائے گی؟ کتنے وقت کے بعد طلاق واقع ہوجائے گی؟
جواب نمبر: 342501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 254/ ج= 243/ ج
محض اس وجہ سے کہ میاں بیوی طویل عرصہ ہوگیا باہم ملے نہیں اور نہ ہی ان کے درمیان کوئی واسطہ ہے طلاق واقع نہ ہوگی۔ طلاق تو اس وقت واقع ہوگی جب شوہر طلاق دے گا جدائی خواہ کتنی ہی طویل ہوجائے طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا نام محمد ارشد ہے۔ میں ایک بہت ہی ضروری مسئلہ معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری ایک قریبی رشتہ داری میں یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔ ان کی شادی کو صرف ایک مہینہ ہی ہوا تھا اور ان کے یہاں گھریلو مسئلہ شروع ہونے کے باعث طلاق تک بات پہنچ گئی ہے، اور ان صاحب نے دو گواہوں کے سامنے طلاق کے کاغذ پر دستخط کردیا ہے اور وہ کاغذ ابھی تک ان کی بیوی کو بھیجا نہیں گیا ہے۔ اور اب وہ صاحب چاہ رہے ہیں کہ وہ دوبارہ اپنی شادی شدہ زندگی ان ہی کے ساتھ شروع کریں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا ان کے درمیان طلاق ہو چکی ہے یا نہیں؟ اوران کی بیو ی حاملہ ہے۔ برائے مہربانی اس کا جواب مجھے جلد ازجلد دیجئے گا۔
3437 مناظرمیں ایک شادی شدہ لڑکی ہوں جس کی شادی اس کی مرضی کے خلاف زبردستی کی گئی تھی۔ میں اپنے اس نکاح میں نہیں رہنا چاہتی۔ لیکن میرے شوہر مجھے چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہمارے بیچ کافی لڑائی رہتی ہے۔ میں سراسر گناہ میں مبتلا ہوں کیوں کہ میں اپنے نکاح کا کوئی حق ادا نہیں کرتی اور نہ کرسکتی ہوں۔میں اگر خلع لینا چاہوں تو اس کے لیے میرا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ میں نے آپ کے جتنے جوابات پڑھے ہیں ویب سائٹ پر اس میں آپ کسی لڑکی کو اس کے طلاق کے حق کی طرف کچھ نہیں بتاتے بلکہ سیدھی طرح سے کہہ دیتے ہیں کہ تمہارے ماں باپ کی مرضی ہے تو شادی مت توڑو۔ حالانکہ اللہ نے خلع کی اجازت دی ہے اس لیے اسے قطعی بند نہیں کرسکتے ہیں۔ناگزیر حالات جیسے میرے ہیں اس میں لڑکی کو طلاق ملنی چاہیے۔ اگر میں اس نکاح سے باہر نہ نکلی تو مجھے اپنے کفر اور بدکاری میں پڑ جانے کا خطرہ ہے جوکی سب سے بڑا گناہ ہے۔ اس لیے میں اپنے گھر سے کچھ دنوں کے لیے کہیں چلی گئی اور واپس نہیں آئی۔ میں نے وہیں سے فون کیا کہ اگر مجھے طلاق دوگے تو آؤں گی ورنہ میں بنا طلاق کے کسی اور سے نکاح کرکے رہتی رہوں گی اورواپس نہیں آؤں گی۔ اس طرح سے تمہاری بدنامی بھی ہوگی۔تب کہیں جاکر میرے شوہر نے فون پر ایک ہی وقت میں ایک ساتھ تین طلاق دے دی۔ مجھے یہ بتائیں کہ کیا اس طرح یہ طلاق مانی جائے گی؟ اس جواب کو لکھتے ہوئے برائے کرم دونوں باتیں دھیان میں رکھیں کہ اگر طلاق دیتے ہوئے میرے شوہر کے پاس دو لوگ موجود ہوں تو کیا صورت ہے اور کوئی نہ ہو تو کیا صورت ہے؟ اور اگر میں اس کے طلاق دینے کی بات کو ریکارڈ کرلوں اورلوگوں کو ثبوت کے طور پر بعد میں سنا دوں او روہ سمجھ جائیں تو کیا صورت ہے؟
4135 مناظرکیا دوسری شادی کرنے کے بعد پہلی بیوی بنا کسی وجہ کے طلاق لے سکتی ہے؟
3513 مناظركیا ’’رشتہ ختم‘‘ كہنے سے طلاق واقع ہوجائے گی؟
9647 مناظرشوہرنے ایک غیر مسلم عورت سے شادی کر لیا۔ اور اپنی بیو ی کو ٹارچر کیا اور اس علیحدہ رہا۔ لڑکی کے گھر والوں نے اس کو بلایا اور اس نے لکھا اور اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیوی کو ٹارچر وغیرہ کیا ہے اور کاغذ پر دستخط نہیں کیا او ردس سال سے مفرور ہے۔ بیوی کی ایک لڑکی اور ایک لڑکا ہے اوراس طرح سے اکیلے رہنا اس کے لیے بہت مشکل ہورہا ہے۔کوئی اس سے شادی کرنا چاہتاہے اور اس کے بچوں کو قبول کرنا چاہتاہے۔ کیا وہ شادی کرسکتی ہے؟