معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 32803
جواب نمبر: 3280301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1099=1099-7/1432 خاوند اگر ایس، ایم ایس کے ذریعہ بیوی کو طلاق دینے کا اقرار کرتا ہے تو طلاق پڑجائے گی اور جتنی دی ہے اتنی پڑے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
شادی شدہ ہوں، ایک لڑکا ایک لڑکی ہے۔ شادی کو سولہ سال ہوگئے ہیں ،لیکن ہمیشہ میری
بیوی بار بار مجھ سے جھگڑا کرکے اپنی ماں کے گھر چلی جاتی ہے۔ کئی بار سمجھایا،
پیار سے ڈرا دھمکا کر، لیکن ہمیشہ آتی ہے او رتین چار مہینے رہنے کے بعد کوئی نہ
کوئی الزام لگا کر چلی جاتی ہے۔ میں نے اللہ کا خوف بھی دلایا، لیکن سمجھ میں اس
کے نہیں آتا۔ اس کی ممی اسے اپنے گھر میں پناہ دیتی رہتی ہے۔ ایک اوراس کی چھوٹی
بہن ہے اس کا آدمی اس کے ساتھ سسرال میں ہی رہتا ہے، مجھ ے بھی کہتے ہیں لیکن میں
نہیں رہنا چاہتا۔ طبیعت میری خراب رہنے لگی۔ اس کے بعد میں نے بنا کسی کو بتائے
ایک طلاق شدہ عالمہ سے شادی کر لی، لیکن نصیب میں یہ عالمہ بھی غلط نکلی، نماز
وغیرہ سے دور، چوری کرنا ، گانا سننا اور گاناوغیرہ۔ اس کو بھی کئی بار سمجھایا
لیکن یہ بھی سمجھتی نہیں ہے۔ دراصل میں ساؤتھ افریقہ میں نوکری کرتا ہوں اور عالمہ
نے میری دولت کو دیکھ کر شادی کرلی، حالانکہ میں نے عالمہ سے شادی کرنے سے پہلے سب
اپنے بارے میں بتادیاتھا۔ .....
میری بیوی میرے ماں باپ کا احترام نہیں کرتی کیا میں ان کے ساتھ سختی کرسکتا ہوں؟ میں نے اس کو بہت مہلت دے دی لیکن کچھ فائدہ نہیں ہوا، یا میں اسے طلاق دے دوں؟
1719 مناظراگر زید نے اپنی بیوی کو کئی موقع پر طلاق
دے دیا، مثلاً غصہ کی حالت میں چھ سال میں دس بار، بیوی ہندہ نے دینی شعور ہونے کی
وجہ سے اس کے بعد اس کی مخالفت کی مگر جاہل نا سمجھ نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ مرد
غصہ میں کہہ دے تو اس کا اثر نہیں لینا چاہیے۔ لیکن ہندہ ہمیشہ روتی اور تڑپتی رہی
کسی نے ساتھ نہیں دیا ۔ اس کو ہمیشہ احساس ندامت رہا۔ وہ اس سے الگ ہونا چاہتی ہے۔
ایک طلاق کا تحریری بیان بھی ہے جب کبھی بات ہوتی ہے تو اس کا ظالم شوہر مکر جاتا
ہے، ظلم و تشدد کرتا ہے، اس پر کئی طرح کا الزام لگاتا ہے۔ اس حال میں وہ مظلوم کیا
کرے اس کے اپنے بھی اس کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں، اس نے بھائی اور ماں کو بھی بتایا
مگر وہی جہالت صبر کرکے رہو کیا کروگی کہاں جاؤ گی۔ قانون الہی کی روشنی میں فیصلہ
کریں۔
میری
ایک بہن ہے، اس کا شوہر اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتا، اور اس کو کوئی تین دفعہ
باری باری ایک ایک کرکے کہہ چکا ہے کہ میں نے تمہیں طلاق دی۔ اب آپ یہ بتا دیں کہ
کیا اس طرح طلاق ہوجاتی ہے یا اکٹھا تین بار کہنے سے ہوتی ہے؟
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو طلا ق کی دھمکی دیتا ہے لیکن طلاق نہیں دیتا ہے تو کیا اس سے نکاح پر اثر پڑے گا؟ مثلاً اگر وہ کہتا ہے کہ اگر وہ اپنا طور طریقہ اور رویہ اور طرز تبدیل نہیں کرے گی ،تو یہ طلاق کا سبب بن سکتا ہے (اگر اس کی نیت طلاق کی دھمکی دینا ہے لیکن اس نے اس کو نہیں دیا ہے لیکن اس کو وارننگ دیتا ہے)۔
5026 مناظر