• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 32326

    عنوان: زید نے بیوی سے کہا کہ تم والدین کے گھر چلی جاؤ اگر تم میرے بہن بھائیوں کے گھر گئی یا میرے گھر واپس آئی تو تمہار ا میرا رشتہ ختم ہوجائے گا،

    سوال: زید ”کوہاٹ“ میں ملازمت کرتاہے، زید نے بیوی سے کہا کہ تم والدین کے گھر چلی جاؤ اگر تم میرے بہن بھائیوں کے گھر گئی یا میرے گھر واپس آئی تو تمہار ا میرا رشتہ ختم ہوجائے گا، زید کی بیوی ایک ماہ کے بعد ”کوہاٹ“ تو آئی ، لیکن کسی اور کے گھر آئی ، زید اس کے گھر جا کر اپنی بیوی کو لے آیا ، کیا رشتہ ابھی باقی ہے؟ کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 32326

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 790=660-6/1432 زید نے سوال میں جو مذکورہ جملہ کہا ہے، یعنی معلق طلاق دی ہے یہ جملہ بمنزلہ قسم کے ہے کہ اگر میرے گھر واپس آئی تو تمہارا میرا رشتہ ختم ہوجائے گا، اس کہنے کے بعد اگر زید اپنی بیوی کو جاکر اپنے گھر واپس لے آیا تو اس سے زید کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوگئی، دونوں میں نکاح کا رشتہ ختم ہوگیا ہے۔ البتہ اگر دوبارہ رشتہ بحال کرنا چاہتا ہے تو زید عدت کے اندر یا عدت کے بعد جب چاہے بیوی کی رضامندی سے دوبارہ نکاح کرسکتا ہے، نکاح کے بعد دونوں ازدواجی زندگی گذارسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند