• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 31092

    عنوان: ایک شخص اپنی لیڈی دوست کو ایس ایم ایس مذاق میں کرتاہے، لیکن غلطی سے وہ ایس ایم ایس اپنی بیوی کو بھیج دیتاہے، تمام ثبوتوں سے یہ بات واضح بھی ہوتی ہے، ایس ایم ایس اس طرح سے ہے ” اگر تم / 45/ منٹ میں میرے سامنے نہ ہوئی تو تجھے تین طلاق ہوجائے گی ، طلاق،طلاق،طلاق۔

    سوال: ایک شخص اپنی لیڈی دوست کو ایس ایم ایس مذاق میں کرتاہے، لیکن غلطی سے وہ ایس ایم ایس اپنی بیوی کو بھیج دیتاہے، تمام ثبوتوں سے یہ بات واضح بھی ہوتی ہے، ایس ایم ایس اس طرح سے ہے ” اگر تم / 45/ منٹ میں میرے سامنے نہ ہوئی تو تجھے تین طلاق ہوجائے گی ، طلاق،طلاق،طلاق۔ اب ٹھیک 45/ بعد اگرتو میرے سامنے نہ آئی تو تجھے تین طلاق ہیں“ ۔ وہ شخص اپنی بیوی کو سچ بتانے کے لیے فون کرتاہے، لیکن وہ فون نہیں اٹھاتی ہے تو وہ فوراً اسے بتانے کے لیے بھاگتاہے اور 40/ منٹ میں اپنی بیوی کے پاس پہنچ جاتاہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس صور ت میں طلاق ہوئی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 31092

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 488=374-4/1432 اگر اس شخص سے واقعی غلطی ہوگئی ہے وہ ایس، ایم، ایس، اپنی لیڈی دوست کو بھیجنا چاہتا تھا لیکن غلطی سے اس نے اپنی بیوی کو ایس، ایم، ایس بھیج دیا، مذکورہ بالا ایس ایم ایس سے بیوی کو طلاق دینا مقصود نہیں تھا تو بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، البتہ غیرمحرم عورت کے ساتھ اس طرح کی ہنسی مذاق جائز نہیں، اس شخص کو چاہیے کہ اس طرح کی حرکتوں سے صدق دل سے توبہ واستغفار کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند