• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 31084

    عنوان: حالت جنون میں اس نے ایک ساتھ تین طلاق دیدی ، کیا دونوں کے لیے میاں بیوی کی طرح رہنے کا کوئی جواز ہے

    سوال: ایک شخص لمبے عرصے سے نفسیاتی پرابلم میں مبتلاء ہے ، اسے بہت زیادہ صدمہ ہے ، حالت جنون میں اس نے ایک ساتھ تین طلاق دیدی ، کیا دونوں کے لیے میاں بیوی کی طرح رہنے کا کوئی جواز ہے؟(۲) مسئلہ طلاق کے سلسلے میں جنون کی تعریف کیا ہے؟(۳) سوئے اتفاق یہ واقعہ 23/ سال پہلے میرے والدین کے ساتھ ہوا تھا۔ میں ان کی آخرت کے بارے میں فکرمند ہوں کہ روز قیامت ہم اللہ کو کیا کہیں گے۔ آپ سے گذارش ہے کہ اس مسئلہ میں کوئی حیلہ بتائیں، چونکہ ان کی عمر 66/ سے زیادہ ہوچکی ہے اور وہ دونوں ایک دوسرے الگ ہو کر نہیں رہ سکتے ہیں۔ اور پھر میرے والد پہلے سے زیادہ نفسیاتی دباؤ میں آگئے ہیں۔ اس بارے میں مزید وضاحت کی ضرورت پڑنے پر رابطہ کے لئے نمبر ہے:09226764251/

    جواب نمبر: 31084

    بسم الله الرحمن الرحيم

    عقل میں ایک قوت ہوتی ہے جو اچھے برے کی تمیز کرتی ہے، نیز یہ احساس دلاتی ہے کہ اس کام کا انجام کیا ہوگا، یہ قوت جب مختل ہوجائے اور آدمی اچھے برے انجام کی پرواہ کیے بغیر کام کرے تو ایسے شخص کو مجنون کہتے ہیں، ایسی حالت میں اگر وہ طلاق دیتا ہے تو اس کی طلاق واقع نہیں ہوتی: لا یقع طلاق المولی علی امرأة عبدہ والمجنون (تنویر) وفي الشامي: قال في التلویح: الجنون اختلال القوة الممیزة بین الأمور الحسنة والقبحة المدرکة للعواقب بأن لا تظہر آثارہا وتتعطل أفعالہا (شامي: ۴/۴۵۰) اب آپ خود ہی غور کرلیں اگر یہ کیفیت آپ کے والد کی نہیں تھی تو آپ کے والد کی دی ہوئی تینوں طلاقیں واقع ہوگئی تھیں، اور ان کا بغیر حلالہ کے دوبارہ آپ کی والدہ کے ساتھ رہنا جائز نہیں تھا۔ اب آپ ان کے کسی بڑے کو یہ مسئلہ بتادیں تاکہ وہ ان کو سمجھائے اور بہتر یہ ہے کہ قریب کے کسی بڑے معتمد ادارہ سے رابطہ کریں تاکہ وہ آئندہ کے بارے میں لائحہ عمل بتادیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند