• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 31010

    عنوان: تین دن پہلے میری بیوی اپنے میکے جارہی تھی، جاتے وقت میں نے اس سے کہا تھا کہ واپسی پر خود یعنی بھائی کے ساتھ آجانا۔ اب وہ فون پر کہہ رہی ہے کہ آپ میرے پیچھے نہیں آئیں گے تو میرے گھروالے مجھے نہیں چھوڑ یں گے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ اب تم نہیں جاؤگی جب تک وہ نہیں آتاہے۔ میں نے جب فون پر یہ سنا تو غصہ میں آکر تقریبا پندرہ مرتبہ یہی کہا کہ اگر میں تمہارے پیچھے آیا تو میں کافر ہوں گا، اور میں مسلمان نہیں ہوں گا۔

    سوال: تین دن پہلے میری بیوی اپنے میکے جارہی تھی، جاتے وقت میں نے اس سے کہا تھا کہ واپسی پر خود یعنی بھائی کے ساتھ آجانا۔ اب وہ فون پر کہہ رہی ہے کہ آپ میرے پیچھے نہیں آئیں گے تو میرے گھروالے مجھے نہیں چھوڑ یں گے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ اب تم نہیں جاؤگی جب تک وہ نہیں آتاہے۔ میں نے جب فون پر یہ سنا تو غصہ میں آکر تقریبا پندرہ مرتبہ یہی کہا کہ اگر میں تمہارے پیچھے آیا تو میں کافر ہوں گا، اور میں مسلمان نہیں ہوں گا۔ سوال یہ ہے کہ اب میں کیا کروں؟کیا میں ادھر اس کے پیچھے جاسکتاہوں یا نہیں؟ نہیں تو پھر کیا صورت نکلالی جائے ؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 31010

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 458=387-4/1432 ایسا جملہ بولنا سخت گناہ کی بات ہے، اس سے توبہ استغفار کرنی چاہیے اور تجدید ایمان ونکاح بھی کرنی چاہیے اس کے بعد آپ اپنی بیوی کے پیچھے جاسکتے ہیں، جانے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند