• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30935

    عنوان: میری بیوی نے ایک دن غصہ میں مجھے فون پہ کہا کہ آج کے بعد تم جب فون کروگے تو تمہیں مجھے پہلے وہ تین الفاظ کہنے پڑ یں گے(یعنی طلاق) جب میں نے اس سے ...

    سوال: میری بیوی نے ایک دن غصہ میں مجھے فون پہ کہا کہ آج کے بعد تم جب فون کروگے تو تمہیں مجھے پہلے وہ تین الفاظ کہنے پڑ یں گے(یعنی طلاق) جب میں نے اس سے پوچھا کہ کون سے الفاظ ؟ مجھ پر کیا شرط لگادی ہے، تو اس نے کہا ایسا بھی ہوتاہے ، مجھے تو پتا بھی نہیں تھا، اس کے بعد اس نے کئی بار توبہ کیا، اللہ سے معافی مانگی اور اپنی لگائی شرط بھی واپسلے لی، کفارہ کے لیے روزہ بھی رکھا۔ اب وہ بار بار فون کرتی ہے کہ میں اپنی شرط واپس لے چکی ہوںآ پ فون کریں۔ میں فون نہیں کررہاہوں ، صرف ایس ایم ایس کررہا ہوں، چونکہ اس نے اس پر شرط نہیں لگائی تھی اور جب وہ فون کرتی ہے تو بات کرلیتاہوں، سوال یہ ہے کہ کہیں یہ غلط تو نہیں؟ایس ایم ایس کرنے سے کچھ تو نہیں ہوگا نا؟اب جب کہ اس نے شرط واپس لے لی ہے تو میں خود فون کرسکتاہوں یا نہیں؟نہیں تو کیا حل ہے؟کہیں ہم غلطی پر تو نہیں ہیں؟ کیا ہم ایک ساتھ رہ سکتے ہیں؟کیا لڑکی اس طرح کی شرط لگاسکتی ہے؟براہ کرم، اس بارے میں جواب دیں۔

    جواب نمبر: 30935

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):394=350-4/1432 بیوی کے مذکورہ جملہ کہنے سے مرد پر کوئی قسم لاگو نہیں ہوتی، مرد اپنی بیوی کے پاس فون کرسکتا ہے۔ اس سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند