• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30771

    عنوان: دوسال پہلے میں اپنے سسرال سے واپس آگئی میرے شوہر کے جسمانی اور ذہنی اذیت دینے کی وجہ سے۔ ایک سال پہلے میں نے اپنے شوہر کو برطانوی عدالت کے ذریعہ طلاق دیدی تھی۔ میرے شوہر نے میرے جہیز کے سامان، تمام تحفے نیز کپڑے اور زیورات جو اس نے میرے لیے خریدے تھے واپس لے لئے ۔چھوڑنے کے دن سے ہی اس نے مجھے کوئی خرچ نہیں دیا ہے ۔ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ میں نے ایک نومسلم سے نکاح کرلیا ہے، لیکن سابق شوہر کہتے ہیں کہ میں نے تم کو طلاق نہیں دی ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا نکاح حرام ہے؟

    سوال: دوسال پہلے میں اپنے سسرال سے واپس آگئی میرے شوہر کے جسمانی اور ذہنی اذیت دینے کی وجہ سے۔ ایک سال پہلے میں نے اپنے شوہر کو برطانوی عدالت کے ذریعہ طلاق دیدی تھی۔ میرے شوہر نے میرے جہیز کے سامان، تمام تحفے نیز کپڑے اور زیورات جو اس نے میرے لیے خریدے تھے واپس لے لئے ۔چھوڑنے کے دن سے ہی اس نے مجھے کوئی خرچ نہیں دیا ہے ۔ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ میں نے ایک نومسلم سے نکاح کرلیا ہے، لیکن سابق شوہر کہتے ہیں کہ میں نے تم کو طلاق نہیں دی ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا نکاح حرام ہے؟

    جواب نمبر: 30771

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):318=000-3/1432

    شریعت اسلامی میں طلاق دینے کا حق شوہر کو دیا گیا ہے، آپ نے بذریعہ عدالت اپنے شوہر کو جو طلاق دی ہے، اس سے آپ پر شرعاً طلاق واقع نہیں ہوئی؛ چونکہ آپ کے شوہر نے کوئی طلاق آپ کو نہیں دی ہے لہٰذا آپ ابھی اپنے پہلے شوہر کے نکاح میں ہیں۔ شوہر کے نکاح میں ہوتے ہوئے آپ کا نکاح نومسلم کے ساتھ صحیح نہ ہوا۔ آپ اس نومسلم سے فوراً علاحدگی اختیار کریں، پہلے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کریں، جب وہ آپ کو دیدیں پھر عدت گذارنے کے بعد نومسلم سے دوبارہ نکاح کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند