• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30652

    عنوان: میں پنجاب یونیورسٹی ، لاہور ، پاکستان میں اسلامیات کے پی ایچ ڈی کا طالب علم ہوں۔ مجھے تحقیق کے لئے ایک مسئلہ کی انتہائی ضرورت ہے۔اگر طلاق مغلظہ کے بعد زورجین رجوع کرلیتے ہیں تو احناف کے نزدیک یہ زنا ہوگا ، لیکن ان کی سزا کیا ہوگی یہ کسی جگہ لکھاہوا نہیں ملا۔ 
    براہ کرم، بتائیں کہ ان کی شرعی سزا کیا ہوگی؟اس حالت میں پیداہونے والے بچوں کا کیا حکم ہوگا؟اس کا تفصیلی فتوی درکا رہے۔

    سوال: میں پنجاب یونیورسٹی ، لاہور ، پاکستان میں اسلامیات کے پی ایچ ڈی کا طالب علم ہوں۔ مجھے تحقیق کے لئے ایک مسئلہ کی انتہائی ضرورت ہے۔اگر طلاق مغلظہ کے بعد زورجین رجوع کرلیتے ہیں تو احناف کے نزدیک یہ زنا ہوگا ، لیکن ان کی سزا کیا ہوگی یہ کسی جگہ لکھاہوا نہیں براہ کرم، بتائیں کہ ان کی شرعی سزا کیا ہوگی؟اس حالت میں پیداہونے والے بچوں کا کیا حکم ہوگا؟اس کا تفصیلی فتوی درکا رہے۔

    ملا۔ 

    جواب نمبر: 30652

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):426=318-3/1432

    اگر زوجین تین طلاق کے بعد حرام ہوجانے کو جاننے کے بعد بھی ایسا کرتے ہیں، تو ان کا یہ فعل زنا شمار ہوگا، اور سزا اس میں مثل ارتکاب زنا کے ہوگی۔ طلقہا ثلاثاً ووطئہا في العدة مع العلم بالحرمة لا تستأنف العدة بثلاث حیض ویرجمان إذا علما بالحرمة ووجد شرائط الإحصان (شامي: ۵/۲۰۰، باب العدة) البتہ بچہ ثابت النسب کہلائے گا۔ وأجاب في البحر بأن وطء المطلقة بالثلاث أو علی مال لم تتمحض للفعل بل ہی شبہة عقد أیضًا فلا تناقض أي لأن ثبوت النسب لوجود شبہة العقد․ (شامي: ۵/۲۳۲، باب ثبوت النسب، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند