• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30595

    عنوان: م زید کا نکاح 14اکتوبر2009 ؍ کو ہواتھا۔ زید کی بیوی 26 مارچ 2010؍ سے اپنے میکے میں ہے زید نے اُسے بارہا بلایا لیکن اسکے نہ آنے اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے زید نے اپنی بیوی کو پہلی طلاق یکم نومبر2010؍کو بذریعہ تحریر دی اور اپنی طرف سے تین لوگوں کو مقرر کردیا تاکہ دورانِ عدت رجوع کی گنجائش مشروط طور پر نکل آئے تو رجوع کر لیا جائے۔ زیدکی بیوی کو یہ طلاق موصول ہونے پر اس نے وکیل کے ذریعے ایک نوٹس 9 دن بعدزید کو روانہ کردیااور پانچ ہزار روپے مہینہ خرچ روانہ کرنے کا تقاضہ کیا۔ زید کو یہ نوٹس مو صول ہونے پر زید نے زبانی طور پر دوسری اور تیسری طلاق دینے کا اعلان کیا اور اسکی تحریر بھی روانہ کرنی چاہی۔ لیکن زید کے بھائی نے تحریر روانہ کرنے سے زید کو روک دیا۔ زید نے زبانی طور پر اور لوگوں سے بھی کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے۔زید کی بیوی نے پولیس میں جھوٹی شکایت درج کرائی ۔ پولیس نے راست شکایت درج کرنے سے پہلے مہیلہ آیوگ کے سپرد یہ معاملہ کیا۔مہیلا آیوگ نے زید اور اسکی بیوی کو روبرو بٹھاکر گفتگوکی کی ۔ زید نے وہاں بھی زبانی اور تحریری یہ بیان دیا کہ میں اسے طلاق دے چکا ہوں۔تین ماہ کی عدت بھی مکمل ہو چکی ہے ۔ کیا یہ طلاق واقع ہوچکی ہے اور واقع ہونے پر یہ طلاق کونسی قسم شمار کی جائیگی؟ امید کہ جلد مطلع فرمائیں گے۔

    سوال: محترمی ومکرمی السلام علیکم زید کا نکاح 14اکتوبر2009 ؍ کو ہواتھا۔ زید کی بیوی 26 مارچ 2010؍ سے اپنے میکے میں ہے زید نے اُسے بارہا بلایا لیکن اسکے نہ آنے اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے زید نے اپنی بیوی کو پہلی طلاق یکم نومبر2010؍کو بذریعہ تحریر دی اور اپنی طرف سے تین لوگوں کو مقرر کردیا تاکہ دورانِ عدت رجوع کی گنجائش مشروط طور پر نکل آئے تو رجوع کر لیا جائے۔ زیدکی بیوی کو یہ طلاق موصول ہونے پر اس نے وکیل کے ذریعے ایک نوٹس 9 دن بعدزید کو روانہ کردیااور پانچ ہزار روپے مہینہ خرچ روانہ کرنے کا تقاضہ کیا۔ زید کو یہ نوٹس مو صول ہونے پر زید نے زبانی طور پر دوسری اور تیسری طلاق دینے کا اعلان کیا اور اسکی تحریر بھی روانہ کرنی چاہی۔ لیکن زید کے بھائی نے تحریر روانہ کرنے سے زید کو روک دیا۔ زید نے زبانی طور پر اور لوگوں سے بھی کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے۔زید کی بیوی نے پولیس میں جھوٹی شکایت درج کرائی ۔ پولیس نے راست شکایت درج کرنے سے پہلے مہیلہ آیوگ کے سپرد یہ معاملہ کیا۔مہیلا آیوگ نے زید اور اسکی بیوی کو روبرو بٹھاکر گفتگوکی کی ۔ زید نے وہاں بھی زبانی اور تحریری یہ بیان دیا کہ میں اسے طلاق دے چکا ہوں۔تین ماہ کی عدت بھی مکمل ہو چکی ہے ۔ کیا یہ طلاق واقع ہوچکی ہے اور واقع ہونے پر یہ طلاق کونسی قسم شمار کی جائیگی؟ امید کہ جلد مطلع فرمائیں گے۔

    جواب نمبر: 30595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):552=203-3/1432

    زید نے پہلی طلاق دی وہ واقع ہوگئی، پھر عدت ختم ہونے سے پہلے دوسری اور تیسری طلاق بھی دیدی تو صورت مسئولہ میں تین طلاق مغلظہ واقع ہوکر بیوی حرام ہوگئی، بعد انقضائے عدت علاوہ زید کے وہ جہاں چاہے گی اپنا عقد ثانی کرے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند