• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30566

    عنوان: میں پوچھنا چاہوں گی کہ ستمبر 2010/ میں جب میں حمل سے تھی تو میرے شوہر نے مجھے ایک طلاق دی تھی یہ کہہ کر کہ تم میرے حکم کے مطابق اپنی ماں سے ملنے سے باز نہیں آرہی ہو اس لیے تم کو میری طرف سے طلاق ہے۔بعد میں اس نے معافی مانگ لی اور پھر مجھے اپنے ساتھ رہنے کے لیے کہا۔ کچھ دنوں کے بعدہم نے رجوع کر لیا ۔ ہمارا بچہ پیدا ہوا جو تیرہ دنوں کے بعد مرگیا۔ بیٹے کے مرنے کے بعد سے میں تین مہینوں سے اپنے میکے میں ہوں۔گذشت مہینہ 24/ جنوری کو میں اپنے شوہر کے پاس گئی اور ساتھ رہنے لگی ۔ تین دن کے بعد جھگڑے کے دوران اس نے میرے کردار پر انگلی اٹھائی ۔ جھنجھلاہٹ میں نے کہا اگر تم کو میرے کردار کے بارے میں شک ہے تو خبیث انسان ! مجھے طلاق دو۔ اس نے کہا میں تم کو دو طلاق دیتاہوں مطلب یہ ہے کہ اس مرتبہ میں تم کو دو طلاق دے رہا ہوں، لیکن ہم دونوں غصے میں تھے ۔ مجھ سے یہ توقع نہیں تھی کہ میں طلاق کا مطالبہ کروں گی اور وہ مجھے طلاق دے گا۔ اور نہ ہی اس کو یہ امید تھی کہ میں اسے برا بھلا کہوں گی اور وہ مجھے دومرتبہ طلاق دے گا۔ اب ہم دونوں غلطی پر ہیں اور ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں اگر کوئی گنجائش ہے۔ یا طلاق ہوگئی ہے؟براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: میں پوچھنا چاہوں گی کہ ستمبر 2010/ میں جب میں حمل سے تھی تو میرے شوہر نے مجھے ایک طلاق دی تھی یہ کہہ کر کہ تم میرے حکم کے مطابق اپنی ماں سے ملنے سے باز نہیں آرہی ہو اس لیے تم کو میری طرف سے طلاق ہے۔بعد میں اس نے معافی مانگ لی اور پھر مجھے اپنے ساتھ رہنے کے لیے کہا۔ کچھ دنوں کے بعدہم نے رجوع کر لیا ۔ ہمارا بچہ پیدا ہوا جو تیرہ دنوں کے بعد مرگیا۔ بیٹے کے مرنے کے بعد سے میں تین مہینوں سے اپنے میکے میں ہوں۔گذشت مہینہ 24/ جنوری کو میں اپنے شوہر کے پاس گئی اور ساتھ رہنے لگی ۔ تین دن کے بعد جھگڑے کے دوران اس نے میرے کردار پر انگلی اٹھائی ۔ جھنجھلاہٹ میں نے کہا اگر تم کو میرے کردار کے بارے میں شک ہے تو خبیث انسان ! مجھے طلاق دو۔ اس نے کہا میں تم کو دو طلاق دیتاہوں مطلب یہ ہے کہ اس مرتبہ میں تم کو دو طلاق دے رہا ہوں، لیکن ہم دونوں غصے میں تھے ۔ مجھ سے یہ توقع نہیں تھی کہ میں طلاق کا مطالبہ کروں گی اور وہ مجھے طلاق دے گا۔ اور نہ ہی اس کو یہ امید تھی کہ میں اسے برا بھلا کہوں گی اور وہ مجھے دومرتبہ طلاق دے گا۔ اب ہم دونوں غلطی پر ہیں اور ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں اگر کوئی گنجائش ہے۔ یا طلاق ہوگئی ہے؟براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 30566

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):268=247-3/1432

    آپ کے شوہر نے پہلے آپ کو ایک طلاق دی، پھر بعد میں غصہ کی حالت میں دو طلاق دی، اب کل تین طلاقیں واقع ہوکر مغلظہ ہوگئیں، اب دوبارہ لوٹانے کی کوئی گنجائش نہیں، البتہ حلالہ شرعی کے بعد دوبارہ پہلے شوہر کے ساتھ نکاح ہوسکتا ہے، قرآن پاک میں ہے: ﴿فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ﴾


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند