• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 28868

    عنوان: میرا نکاح 2005میں ہوا اور ہم نے تقریباً اٹھارہ مہینہ ساتھ میں گزارا اور اس درمیان ایک بیٹی بھی پیدا ہوئی، تبھی ایک دن ہمارے بیچ کچھ ان بن ہوئی اور میرے سسر جی میری بیوی کو لے کر چلے گئے ۔ اور تین مہینے الگ الگ رہنے کے بعد میں نے ہندی رسم الخط میں ایک ساتھ تین طلاق لکھ کر گھرپر رکھ دیا اور میں ممبئی آگیا۔ اس کے ایک مہینہ بعد میری بیوی کے گھر والے میرے گھر پر آئے اور عدت اور مہر اور طلاق نامہ لے کرچلے گئے۔ اس واقعہ کوچار سال بیت چکے ہیں۔ اور جیسا کہ میں طلاق نامہ ہندی میں اور تنہائی میں (بنا کسی گواہ کی موجودگی) میں لکھا تھا۔ کیا ہمارا طلاق ہو گیا یا پھرکوئی راستہ نکلتا ہے؟ 

    سوال: میرا نکاح 2005میں ہوا اور ہم نے تقریباً اٹھارہ مہینہ ساتھ میں گزارا اور اس درمیان ایک بیٹی بھی پیدا ہوئی، تبھی ایک دن ہمارے بیچ کچھ ان بن ہوئی اور میرے سسر جی میری بیوی کو لے کر چلے گئے ۔ اور تین مہینے الگ الگ رہنے کے بعد میں نے ہندی رسم الخط میں ایک ساتھ تین طلاق لکھ کر گھرپر رکھ دیا اور میں ممبئی آگیا۔ اس کے ایک مہینہ بعد میری بیوی کے گھر والے میرے گھر پر آئے اور عدت اور مہر اور طلاق نامہ لے کرچلے گئے۔ اس واقعہ کوچار سال بیت چکے ہیں۔ اور جیسا کہ میں طلاق نامہ ہندی میں اور تنہائی میں (بنا کسی گواہ کی موجودگی) میں لکھا تھا۔ کیا ہمارا طلاق ہو گیا یا پھرکوئی راستہ نکلتا ہے؟ 

    جواب نمبر: 28868

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 96=76-2/1432

    صورت مسئولہ میں جب کہ تحریری تین طلاق آپ نے اپنی بیوی کو دیدی ہے تو تین طلاق آپ کی بیوی پر واقع ہوگئی اور وہ مغلظہ بائنہ ہو کر آپ پر حرام ہوگئی، اب بغیر حلالہ شرعی آپ کے لیے اس سے دوبارہ نکاح کرنا حرام ہوگا، طلاق نامہ ہندی میں لکھنے یا بغیر گواہوں کی موجودگی میں لکھنے سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند