عنوان: کسی وجہ سے میر ے شوہر نے کہا کہ اگر وہ مجھے کسی کام کرنے سے روکے ( خاص کر وہ کام جو اسلام میں جائز نہیں ہے) تو تم کو طلاق ہے ( ایک طلاق یا تین طلاق ، مجھے یا د نہیں ہے ) ۔ ایک دن اس نے مجھے کوئی کام نہ کرنے کے لیے کہا۔ اب ہمیں یاد نہیں ہے کہ اس نے ایک طلاق کہا یا تین طلاق؟ہم اس بارے میں وضاحت چاہتے ہیں کہ ہماری شادی /نکاح کا کیا حکم ہے؟
سوال: کسی وجہ سے میر ے شوہر نے کہا کہ اگر وہ مجھے کسی کام کرنے سے روکے ( خاص کر وہ کام جو اسلام میں جائز نہیں ہے) تو تم کو طلاق ہے ( ایک طلاق یا تین طلاق ، مجھے یا د نہیں ہے ) ۔ ایک دن اس نے مجھے کوئی کام نہ کرنے کے لیے کہا۔ اب ہمیں یاد نہیں ہے کہ اس نے ایک طلاق کہا یا تین طلاق؟ہم اس بارے میں وضاحت چاہتے ہیں کہ ہماری شادی /نکاح کا کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 2878601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 181=135-2/1432
آپ کے شوہر نے اگر کسی کام کرنے سے روکنے پر طلاق کو معلق کیا تھا اور پھر آپ کو کوئی کام نہ کرنے کے لیے کہا تو آپ پر طلاق واقع ہوگئی، آپ دونوں کو اگر ایک طلاق یا تین طلاق میں شک ہے تو ایک طلاق کے وقوع کا حکم ہوگا، اگر اس کے بعد آپ کے شوہر نے آپ سے ہمبستری وغیرہ کرلی تھی تو رجعت بھی ہوگئی، ایسی صورت میں آپ دونوں ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند