• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 28676

    عنوان: میں اپنی بیوی کے غلط رویوں اور اس کی امی کی ہر جگہ یہ کہنے پر کہ ہماری بیٹی تو طلاق چاہتی ہے ، لیکن راحیل دیتا نہیں،سے مایوس ہو کر غصہ میں اپنی بیوی فون پر ایک طلاق دی تھی ، میرے الفاظ یہ تھے ؛ ” تمہیں طلاق چاہئے تو میں دیتاہوں‘ ‘ لیکن میری بیوی نے مجھے روک دیا تو میں اسی وقت یہ کہا کہ میں کون سی دینا چاہتاہوں ، میں تو میں تمہارے ساتھ رہنا چاہتاہوں“۔ اس وقت وہ کناڈا میں تھیں اور میں پاکستان میں۔ پھر ہمارے درمیان فون پر بات ہوتی رہی ۔ میں نے اسی وقت اس سے معذرت بھی کر لی تھی اور اور اپنی محبت کا اظہار بھی کیا تھا۔ پھر سات مہینے کے بعد وہ میرے پاس آئی ، ہم ساتھ رہے جیسے میاں بیوی رہتے ہیں، لیکن کسی نے اس کو بتایا ہے کہ تم کو اسی وقت طلاق ہوگئی تھی، اس لیے وہ مجھ سے الگ ہوگئی ہے اور کہیں اور شادی کرنا چاہتی ہے، تو کیا واقعی اس سے طلاق ہوگئی تھی؟
     میں نے اس بارے میں اسی وقت ایک عالم سے اس معاملہ میں پوچھا تو انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ تمہارے یہ کہنے پرمیں تمہارے ساتھ رہنا چاہتاہوں ، سے رجوع ہوگیا تھا۔ میں اطمینان میں تھا۔ براہ کرم، اس سلسلے میں ہماری رہنائی فرمائیں۔ 

    سوال: میں اپنی بیوی کے غلط رویوں اور اس کی امی کی ہر جگہ یہ کہنے پر کہ ہماری بیٹی تو طلاق چاہتی ہے ، لیکن راحیل دیتا نہیں،سے مایوس ہو کر غصہ میں اپنی بیوی فون پر ایک طلاق دی تھی ، میرے الفاظ یہ تھے ؛ ” تمہیں طلاق چاہئے تو میں دیتاہوں‘ ‘ لیکن میری بیوی نے مجھے روک دیا تو میں اسی وقت یہ کہا کہ میں کون سی دینا چاہتاہوں ، میں تو میں تمہارے ساتھ رہنا چاہتاہوں“۔ اس وقت وہ کناڈا میں تھیں اور میں پاکستان میں۔ پھر ہمارے درمیان فون پر بات ہوتی رہی ۔ میں نے اسی وقت اس سے معذرت بھی کر لی تھی اور اور اپنی محبت کا اظہار بھی کیا تھا۔ پھر سات مہینے کے بعد وہ میرے پاس آئی ، ہم ساتھ رہے جیسے میاں بیوی رہتے ہیں، لیکن کسی نے اس کو بتایا ہے کہ تم کو اسی وقت طلاق ہوگئی تھی، اس لیے وہ مجھ سے الگ ہوگئی ہے اور کہیں اور شادی کرنا چاہتی ہے، تو کیا واقعی اس سے طلاق ہوگئی تھی؟
     میں نے اس بارے میں اسی وقت ایک عالم سے اس معاملہ میں پوچھا تو انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ تمہارے یہ کہنے پرمیں تمہارے ساتھ رہنا چاہتاہوں ، سے رجوع ہوگیا تھا۔ میں اطمینان میں تھا۔ براہ کرم، اس سلسلے میں ہماری رہنائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 28676

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 170=45-2/1432

    اگر آپ نے طلاق کو بیوی کے چاہنے پر معلق کیا تھا اور بیوی نے طلاق دینے سے آپ کو روک دیا تھا تو کوئی طلاق آپ کی بیوی پر واقع نہیں ہوئی تھی۔ آپ دونوں بغیر نکاح کے رہ سکتے ہیں، البتہ اگر آپ نے فون پر طلاق کے کچھ اور الفاظ کہے ہوں تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ استفتاء ارسال کریں، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند