• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 28632

    عنوان: ایک شخص نے اپنی بیوی کو دو طلاق دی ، بیوی اپنے ماں باپ کے گھر تھی، دومہینے کے بعد اس نے اپنی بیوی سے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ میں تمہیں لینے آرہا ہوں ، پھر وہ اپنی مصروفیت کی وجہ سے نہ جاسکا ، جب دوبارہ رابطہ کیا تو اس کے سسر نے کہا کہ تین حیض کی مدت گذرچکی ہے م، لہذا طلاق ہوگئی ہے ، سوال یہ ہے کہ جب پہلی بار فون پر رابطہ کیا تو رجوع ہوا یا نہیں، کیا طلاق ہوگئی یا نہیں؟

    سوال: ایک شخص نے اپنی بیوی کو دو طلاق دی ، بیوی اپنے ماں باپ کے گھر تھی، دومہینے کے بعد اس نے اپنی بیوی سے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ میں تمہیں لینے آرہا ہوں ، پھر وہ اپنی مصروفیت کی وجہ سے نہ جاسکا ، جب دوبارہ رابطہ کیا تو اس کے سسر نے کہا کہ تین حیض کی مدت گذرچکی ہے م، لہذا طلاق ہوگئی ہے ، سوال یہ ہے کہ جب پہلی بار فون پر رابطہ کیا تو رجوع ہوا یا نہیں، کیا طلاق ہوگئی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 28632

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 188=178-2/1432

    مذکورہ صورت میں صرف ”میں تمھیں لینے آرہا ہوں“ کہنے سے رجعت نہیں ہوئی، اب عورت سے دریافت کرلیا جائے کہ طلاق کے بعد مکمل تین حیض گذرے ہیں یا نہیں؟ اگر وہ کہیں کہ تین مکمل حیض ابھی تک نہیں گذرے تو ابھی رجعت کرسکتے ہیں، آپ کے سسر کا یہ کہنا کہ ”تین حیض کی مدّت گذرچکی ہے“ عدت کے ختم ہونے کے لیے کافی نہیں ہے اور اگر عورت کہے کہ مکمل تین حیض گذرچکے تو ایسی صورت میں وہ بائنہ ہوگئی، اب از سر نو نکاح ضروری ہے؛ البتہ چوں کہ صرف دو ہی طلاقیں دی گئیں؛ اس لیے حلالہ کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند