• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 27920

    عنوان: ایک آدمی نے اپنی بیوی کو مائکہ جانے سے منع کیا مگر وہ مائکہ جانے پر بضد ہے تو اس آدمی نے غصہ میں آکر کہا کہ اگر تم اپنے مائکہ چلی گئی تو میری جانب سے تجھے طلاق ہے۔ نیز ایسا کہنے سے کیا تین طلاق ایک ساتھ واقع ہوجائے گی یا وہ اپنی مرضی سے مائکہ نہیں گئی، مگر بعد میں شوہر نے مائکہ جانے کے لیے اجازت دے دی تو اس کے لیے صریح حکم کیا ہے وضاحت فرماویں۔

    سوال: ایک آدمی نے اپنی بیوی کو مائکہ جانے سے منع کیا مگر وہ مائکہ جانے پر بضد ہے تو اس آدمی نے غصہ میں آکر کہا کہ اگر تم اپنے مائکہ چلی گئی تو میری جانب سے تجھے طلاق ہے۔ نیز ایسا کہنے سے کیا تین طلاق ایک ساتھ واقع ہوجائے گی یا وہ اپنی مرضی سے مائکہ نہیں گئی، مگر بعد میں شوہر نے مائکہ جانے کے لیے اجازت دے دی تو اس کے لیے صریح حکم کیا ہے وضاحت فرماویں۔

    جواب نمبر: 27920

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1924=414-12/1431

     

    ?میری جانب سے تجھے طلاق ہے ?کی وجہ سے اگر وہ اس وقت میکہ چلی جاتی تو ایک طلاق پڑتی تین نہیں۔ لیکن جب وہ میکہ نہیں گئی تو کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ اور اگر بعد میں شوہر کی اجازت سے چلی گئی تو بھی کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ قرینہ سے یہ جملہ طلاق فور کے حکم میں ہے جس سے بعد میں جانے سے طلاق نہیں پڑتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند