معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 27859
جواب نمبر: 2785931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1930=1420-12/1431
بہتر تو یہ تھا کہ آپ خلع نامہ کی کاپی عکسی منسلک کرتیں، خلع کے لیے ضروری ہے کہ ایک ہی مجلس میں زوجین میں سے کوئی ایک خلع کرنے کے الفاظ کہے اور دوسرا اسے قبول کرے اس طرح خلع کا ایجاب وقبول اگر ایک ہی مجلس میں ہوگیا تو خلع درست وصحیح ہوگیا، حیض کی حالت میں ہونا مانع نہیں ہے۔
(۲) خلع کے وقت سے مکمل تین ماہواری آنے سے عدت پوری ہوگی جب خلع کے وقت آپ حالت حیض میں تھیں تو وہ حیض شمار نہیں ہوگا، اس کے بعد والی پاکی کے بعد سے تین حیض آجانے سے عدت پوری ہوجائے گی۔واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری شادی کو گیارہ سال ہوگئے ہیں، میرے شوہر کی شکل و صورت مجھے پسند نہیں ہے اس بنا پر ہم لوگوں میں لڑائی ہوتی رہتی ہے۔ دس سال پہلے میرے ابا کے دھمکانے پر وہ مجھے طلاق دے دیے تھے پھر میں سمجھوتا کرنا چاہی تووہ فتوی لائے کہ دو طلاق بائن ہوگئی ایک ہی طلاق کا حق شوہر کو باقی ہے دونوں ایک ساتھ تجدید نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ پھر ہمارا نکاح ہوا۔ اب تھوڑے دن پہلے بھی ہم لوگوں میں لڑائی جھگڑا ہوا تو وہ میرے ابا کے سامنے بولے کی میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہوں،ہم دونوں کی نہیں نبھ سکتی۔ آپ اپنی بیٹی کو لے کر چلے جائیے۔ اوپر کی بات یہاں میل کرنے پر فتوی دیا گیا کہ اگر یہ الفاظ بولتے وقت شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو ایک طلاق بائن ہوجائے گی۔ مگر میرے شوہر اب بول رہے ہیں کہ وہ فتوی لائے کہ ایسا بولنے سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا۔ کیا یہ صحیح ہے؟ (۱) اگر اب طلاق ہوگئی تو تین طلاق ہوجائیں گی کیوں کہ پہلے ہی دو طلاق ہوگئی تھی۔
2945 مناظراگر کوئی اپنی بیوی سے کہتاہے : میں تمہارے بارے میں فیصلہ کرتا ہوں، اور یہ کہہ کر اگر اس کا مقصد اس کو طلاق کی دھمکی دینی ہو ، لیکن در حقیقت وہ اس کو طلاق نہیں دے رہا ہو، تو کیا ایسا کہنے سے نکاح پر اثر پڑے گا؟
5082 مناظرمجھے اپنے شوہر کی جانب سے دخولسے پہلے (یعنی جسمانی تعلق سے پہلے) ایک طلاق کی ڈیڈ (قانونی کاغذ سیل بند اور دستخط کیا ہوا) موصول ہوا ہے۔انھوں نے مجھے ایک ہی وقت میں تین مرتبہ تحریری طلاق دی، لیکن الگ الفاظ کے ساتھ۔ نوٹس کے الفاظ یہ ہیں: میں․․․․بن․․․ اپنے پورے ہوش و حواس میں تم کو ․․․ بنت․․․ کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں۔ اب میں اپنے طلاق دینے والے سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے بتائیں کی شریعت کا کیا حکم ہے؟
3142 مناظرمیاں اوربیوی بحث و مباحثہ کررہے تھے اور بیوی نے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کیا اوراس سے یہ بھی کہا کہ حق مہر کی فکر مت کرو۔ شوہر نے بیوی سے کہا کہ اس کے چچا گھر میں چندمرتبہ مہر کی رقم کا فیصلہ کرنے کے لیے گئے(شوہر نے ایسا اس بات پر تاکیدڈالنے کے لیے کہاکہ اس (بیوی) کے اہل خانہ کے لیے مہر بہت اہمیت رکھتی ہے)۔ اس کے بعد اس (شوہر) نے(اس کے چچا کے بارے میں ذکر کرنے کے بعد) کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے (شوہر نے یہ مراد لیا کہ مہر کا دینا کوئی مسئلہ نہیں ہے)۔ اس کے بعد اس نے دو مرتبہ کہا، تم لوگوں کو مہر مل جائے گی (اس نے طلاق دینے کی نیت نہیں کی، لیکن اس نے یہ مراد لیا کہ مہر کا ادا کرنا کوئی زیادہ مسئلہ نہیں ہے اورغصہ میں یہ کہنا چاہتا تھا کہ وہ اور اس کے گھر والے مہر کے لالچی ہیں)۔ ان تمام بات چیت میں شوہر نے اس کو طلاق دینے کی کوئی نیت نہیں کی۔ کیا اس بات چیت سے نکاح پر اثر پڑے گا؟
2566 مناظر