• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 26882

    عنوان: مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ عورت کن حالات طلاق لے سکتی ہے ؟ اگر شوہر اور بیوی تقریبا پانچ/چھ سال سے الگ ہیں اور ان کے درمیان کچھ تعلقات نہیں ہے ، وہ ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں تو کیا ان میں درمیان طلاق ہوگئی؟ براہ کرم، اس بارے میں مشورہ دیں۔ 

    سوال: مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ عورت کن حالات طلاق لے سکتی ہے ؟ اگر شوہر اور بیوی تقریبا پانچ/چھ سال سے الگ ہیں اور ان کے درمیان کچھ تعلقات نہیں ہے ، وہ ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں تو کیا ان میں درمیان طلاق ہوگئی؟ براہ کرم، اس بارے میں مشورہ دیں۔ 

    جواب نمبر: 26882

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1937=1544-11/1431

    عورت کا طلاق لینا بلاوجہ، اسی طرح بلاوجہ مرد کا طلاق دینا یہ دونوں چیزیں گناہ ہیں۔ ہاں اگردونوں میں نبھاوٴ ناممکن ہوجائے تو بدرجہٴ مجبوری شوہر اُسے طلاق دے سکتا ہے، اور جب تک طلاق نہ دے گا عورت اس کے نکاح میں باقی رہے گی۔ اگر واقعی دونوں ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں اور نبھاوٴ کی کوئی صورت نہیں ہے تو شوہر کو چاہیے کہ بیوی کو لٹکاکر نہ رکھے بلکہ اسے طلاق دے کر آزاد کردے تاکہ وہ اور کہیں نکاح کرلے۔ بیوی کو لٹکاکر رکھنا قرآن پاک میں منع کیا گیا ہے ۔ میاں بیوی کے درمیان کچھ دنوں تک تعلقات خراب رہنے کی وجہ سے طلاق نہیں پڑتی ہے۔ شوہر جب تک خود طلاق نہ دے طلاق نہیں پڑتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند