• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 26445

    عنوان: میری عمر 36/ سال ہے، ہماری شادی ہوئے 15/ سال ہوگئے، ہماری تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ شادی کے بعد سے میں اپنے سسرال میں رہ رہی ہوں، اپریل2010/سے میرے شوہر الگ رہنے لگے ہیں، چونکہ اس کے بڑے بھائی نے اس کوگھر چھوڑ نے کے لیے کہا تھا، اس لئے کہ وہ بدسلوکی سے پیش آرہ تھا۔ وہ اپنے بچوں سے ملنے کے لیے آتے ہیں مگر اس کے ساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں ہے۔ رمضان کے پہلے ہفتہ میں وہ گھرآیا اور میربیٹے کو اپنی بہن کے سامنے جن کی عمر 50/ سال ہے،نیز میری بڑی بیٹی کے سامنے جو بالغ ہے ، کہا کہ میں نے تمہاری امی کو طلاق دیدی ہے اور تمہاری امی سے تمہارا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ میری بیٹی نے کے اسے خاموش رہنے کے لیے کہا مگر اس نے کہا کہ میں یہ اخبارات میں دے رہا ہوں نیز طلاق کے لیے کورٹ بھی جارہا ہوں۔ سوال یہ ہے کہ مجھے طلاق ہوگئی ؟ اور اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، جواب دیں۔ 

    سوال: میری عمر 36/ سال ہے، ہماری شادی ہوئے 15/ سال ہوگئے، ہماری تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ شادی کے بعد سے میں اپنے سسرال میں رہ رہی ہوں، اپریل2010/سے میرے شوہر الگ رہنے لگے ہیں، چونکہ اس کے بڑے بھائی نے اس کوگھر چھوڑ نے کے لیے کہا تھا، اس لئے کہ وہ بدسلوکی سے پیش آرہ تھا۔ وہ اپنے بچوں سے ملنے کے لیے آتے ہیں مگر اس کے ساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں ہے۔ رمضان کے پہلے ہفتہ میں وہ گھرآیا اور میربیٹے کو اپنی بہن کے سامنے جن کی عمر 50/ سال ہے،نیز میری بڑی بیٹی کے سامنے جو بالغ ہے ، کہا کہ میں نے تمہاری امی کو طلاق دیدی ہے اور تمہاری امی سے تمہارا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ میری بیٹی نے کے اسے خاموش رہنے کے لیے کہا مگر اس نے کہا کہ میں یہ اخبارات میں دے رہا ہوں نیز طلاق کے لیے کورٹ بھی جارہا ہوں۔ سوال یہ ہے کہ مجھے طلاق ہوگئی ؟ اور اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، جواب دیں۔ 

    جواب نمبر: 26445

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1630=1176-11/1431

    مذکورہ بالا الفاظ سے آپ پر طلاق واقع ہوچکی ہے، البتہ جب تک شوہر کے بعینہ الفاظ شوہر کی زبانی نہ آجائے اس وقت تک یہ حکم نہیں لکھا جاسکتا کہ ایک طلاق واقع ہوئی یا زیادہ اس لیے اس کی تحقیق کرکے آپ دوبارہ استفتاء ارسال کریں، پھر ان شاء اللہ العزیز جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند