• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 25536

    عنوان: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے تین بچے ہیں جن کو میں پچھلے دو سال سے پال رہا ہوں۔ آج سے دو سال پہلے میرے گھر والوں کے سامنے میں نے خلع لے لیا اور اس کے بعد شوہر نے دوسری شادی کرلی اور اب ان کے دو بچے ہیں دوسری بیوی سے۔ میرا یا میرے بچوں کا گزشتہ دو سال سے کوئی رابطہ نہیں ان سے اور نہ ان دو سالوں میں کوئی خرچہ دیا ہے بچوں کو۔ مجھے یہ پتہ کرنا ہے کہ اب میرے لیے کیا حکم ہے؟ کیا میں دوسری شادی کرسکتی ہوں؟

    سوال: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے تین بچے ہیں جن کو میں پچھلے دو سال سے پال رہا ہوں۔ آج سے دو سال پہلے میرے گھر والوں کے سامنے میں نے خلع لے لیا اور اس کے بعد شوہر نے دوسری شادی کرلی اور اب ان کے دو بچے ہیں دوسری بیوی سے۔ میرا یا میرے بچوں کا گزشتہ دو سال سے کوئی رابطہ نہیں ان سے اور نہ ان دو سالوں میں کوئی خرچہ دیا ہے بچوں کو۔ مجھے یہ پتہ کرنا ہے کہ اب میرے لیے کیا حکم ہے؟ کیا میں دوسری شادی کرسکتی ہوں؟

    جواب نمبر: 25536

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2283=1476-10/1431

    بعد طلاق مکمل تین ماہواری گذرگئیں اور اگر حمل تھا اور بچہ پیدا ہوگیا تو بس عدت ختم ہوگئی، بعد عدت ختم ہونے نکاح کرنے میں اب کچھ مانع نہیں؛ بلکہ کرسکتی ہیں۔ بچے اگر بالغ ہوگئے یا قریب البلوغ ہیں تو آپ کی پرورش کی ذمہ داری بھی ختم ہوگئی، اب ان کی تربیت کی ذمہ داری بچوں کے باپ پر عائد ہے، اگر وہ بچے چھوٹے ہیں تو باپ کے ذمہ ان بچوں کا ضروری خرچہ ہے، آپ اس کے مطالبہ کا حق رکھتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند