• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 21947

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان دین مسئلہ ذیل کے بارے میں حفصہ خاتون کی شادی محمد عارف سے آج سے تین سال قبل ہوئی تھی۔ اس دوران ایک بچہ بھی ہوا۔ اسی دوران میاں و بیوی میں ایک دن تکرار ہوئی جس کے بعد حفصہ خاتون کا کہنا ہے کہ محمد عارف نے تین مرتبہ ?میں طلاق دے رہا ہوں? کہا۔ اور محمد عارف کا کہنا ہے میں نے دھمکی دی تھی کی ?میں طلاق دے دوں گا۔ یہ معاملہ میاں او ربیوی کے درمیان ہی ہوا اور کوئی گواہ موجود نہیں ہے۔ لہذا اس مسئلہ کا حل کیا ہوگا۔

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان دین مسئلہ ذیل کے بارے میں حفصہ خاتون کی شادی محمد عارف سے آج سے تین سال قبل ہوئی تھی۔ اس دوران ایک بچہ بھی ہوا۔ اسی دوران میاں و بیوی میں ایک دن تکرار ہوئی جس کے بعد حفصہ خاتون کا کہنا ہے کہ محمد عارف نے تین مرتبہ ?میں طلاق دے رہا ہوں? کہا۔ اور محمد عارف کا کہنا ہے میں نے دھمکی دی تھی کی ?میں طلاق دے دوں گا۔ یہ معاملہ میاں او ربیوی کے درمیان ہی ہوا اور کوئی گواہ موجود نہیں ہے۔ لہذا اس مسئلہ کا حل کیا ہوگا۔

    جواب نمبر: 21947

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 655=504-5/1431

     

    طلاق کے ثبوت کے لیے شوہر کا اقرار یا دو گواہوں کی گواہی ضروری ہے، لیکن اگر بیوی نے خود اپنے کان سے طلاق کے الفاظ سُن لیے ہیں تو پھر اسے شوہر کو اپنے اوپر قابو دینا جائز نہیں، بلکہ خلع وغیرہ کے ذریعہ آزادی حاصل کرے، مذکور فی السوال صورت حال نزاعی ہے جس میں بیوی اور شوہر کے الفاظ الگ الگ ہیں، لہٰذا اس معاملہ کو مقامی شرعی پنچایت میں پیش کیا جائے اراکین شرعی پنچایت دونوں کے بیانات لے کر حکم شریعت کے مطابق معاملہ ایک طرف کردیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند