• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 21850

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے پر تین طلاق ہوجاتی ہے، لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ : ” ایک آدمی حضور کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے گناہ کیا ہے ، جاؤ، اس سے پھر رجوع کرو“ اس حدیث کو سنا کر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے سے طلاق نہیں ہوتی ہے ، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ 

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے پر تین طلاق ہوجاتی ہے، لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ : ” ایک آدمی حضور کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے گناہ کیا ہے ، جاؤ، اس سے پھر رجوع کرو“ اس حدیث کو سنا کر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے سے طلاق نہیں ہوتی ہے ، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ 

    جواب نمبر: 21850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 898=722-5/1431

    ایک مجلس میں تین طلاق دینے سے تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں جیسا کہ ابوداوٴد شریف میں ہے کہ ایک صحابی نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنی بیوی کو ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دیں تو آپ نے تینوں طلاقوں کو نافذ فرمادیا۔ حدیث کے الفاظ یہ ہیں : ”فطلقہا ثلاث تطلیقات عند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فأنفَذَہ وکل ما صنع عند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سنة“ (رواہ ابوداوٴد ۱/۳۰۷، اصح المطابع) آپ نے رجوع کرنے والی حدیث کہاں سے نقل کی ہے، براہ مہربانی حدیث کے عربی الفاظ نقل فرمائیں اور جس کتاب میں یہ حدیث ہو اس کا نام اور صفحہ وغیرہ بھی مع مطبع کے تحریر فرمائیں۔ ہماری نظر میں کوئی حدیث ایسی نہیں ہے جس میں تین طلاقوں کے بعد حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے رجوع کا حکم دیا ہو۔



    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند