معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 21321
کیا خلع لینے کے اور مہربھی واپس کرنے کے بعد پھر سے عورت رجوع کرسکتی ہے بغیرحلالہ کے ؟ براہ کرم، جلد جواب دیں۔
کیا خلع لینے کے اور مہربھی واپس کرنے کے بعد پھر سے عورت رجوع کرسکتی ہے بغیرحلالہ کے ؟ براہ کرم، جلد جواب دیں۔
جواب نمبر: 2132101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 488=488-4/1431
اگر خلع لینے سے پہلے طلاق وغیرہ کا معاملہ پیش نہیں آیا تھا اور خلع میں تین طلاق نہ دی تھیں تو ایسی صورت میں عورت دوبارہ اپنے شوہر سے بغیر حلالہ کے نکاح کرسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی نے کہا?میں تمہاری طلاق قبول کرتی ہوں (۱/طلاق)۔ (۱) کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ (۲) طلاق کی کون سی قسم واقع ہوئی رجعی یا بائن؟ (۳) کیا رجوع کے لیے نیت ضروری ہے؟
2729 مناظرطلاق دینے کے کیا کیا طریقے ہیں؟
میری بیوی اور میرا جھگڑا ہوا۔ اسی جھگڑے کے دوران میری بیوی نے مجھے کافی برابھلا کہا، اس کے اس طرح زبان دراز ی پر مجھے انتہائی غصہ آیا اورمیں نے اس کو کہہ دیا کہ آئندہ اگر تم نے مجھے گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہوجائے گی۔ اورساتھ میں یہ بھی کہہ دیا کہ اب یہ بات تمہارے اختیار میں ہے۔ اب میری بیوی بہت زیادہ فکر مند ہے کیوں کہ میں نے طلاق کا لفظ ایک شرط کے ساتھ ذکر کیا تھا۔ اس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ برہم ہے اور وہ بہت زیادہ خوف زدہ بھی ہے۔ اب وہ مجھ سے بات نہ کرے گی اور نہ میرے پاس آئے گی۔ کیا طلاق اس طرح ہوسکتی ہے کہ اگر ایک شوہر اپنی بیوی کو کہے کہ تم نے اگرمجھے آئندہ کبھی گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہے۔ اب وہ خوف زدہ ہے حتی کہ مجھ سے بات کرتے ہوئے بھی اور وہ سوچتی ہے کہ چونکہ میں نے لفظ گالیاں استعمال کی ہیں تو یہ ہر اس چیزپر صادق آئے گی جو کہ وہ غصہ سے مجھے کہے گی ۔ اور اس کے بعد میں نے اس کو یہ واضح کیا کہ جو کچھ میں نے کہا تو واضح الفاظ یہ تھے ?اگر تم نے مجھے آئندہ کبھی گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہے۔ میں اسے صرف سمجھا رہا تھا کہ میں نے تمہیں طلاق نہیں دیں ہیں۔ میں نے اب یہ طلاق کا معاملہ تمہارے ہاتھ میں دے دیا ہے کہ ....
7646 مناظر