• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 21010

    عنوان:

    میرا ایک دوست جو شادی شدہ تھا، اس نے اپنی پہلے بیوی کو کہے بغیر جھوٹا طلاق نامہ وکیل کے پاس بنا کر دوسری شادی کرلی، کیا اس طلاق نامہ سے اس کی پہلی بیوی کو طلاق ہوجائے گی؟ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟  (۲) ایک سوال یہ بھی ہے کہ اللہ نے کہا ہے کہ اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو درود بھیجا کرو، تو مسجدوں میں سلام پڑھنے سے کیوں منع کیا جاتا ہے؟

    سوال:

    میرا ایک دوست جو شادی شدہ تھا، اس نے اپنی پہلے بیوی کو کہے بغیر جھوٹا طلاق نامہ وکیل کے پاس بنا کر دوسری شادی کرلی، کیا اس طلاق نامہ سے اس کی پہلی بیوی کو طلاق ہوجائے گی؟ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟  (۲) ایک سوال یہ بھی ہے کہ اللہ نے کہا ہے کہ اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو درود بھیجا کرو، تو مسجدوں میں سلام پڑھنے سے کیوں منع کیا جاتا ہے؟

    جواب نمبر: 21010

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 617=502-4/1431

     

    اگر آپ کے دوست نے وکیل سے اپنی بیوی کو طلاق لکھنے کے لیے کہا اور وکیل نے لکھ دیا تو اس سے طلاق اس کی بیوی پر پڑجائے گی۔ دوسری شادی تو پہلی بیوی کو طلاق دیئے بغیر بھی کرسکتا ہے۔

    (۲) جو لوگ مسجدوں میں بلند آواز سے سلام پڑھتے ہیں اور راگ میں راگ ملاکر گاتے ہیں، اس طرح سلام پڑھنا احادیث سے ثابت نہیں۔ یہ تو محض دکھاوا اور مکاری ہے۔ اللہ کی رضا کے لیے خلوص کے ساتھ آہستہ آہستہ جس قدر زیادہ سے زیادہ درود بھیجیں بہت بڑی فضیلت وعبادت اور اجر وثواب کی بات ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند