• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 20183

    عنوان:

    غصہ کی حالت میں اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہتا ہے کہ تم میرے لیے ابو حنیفہ کے مطابق حرام ہو۔ اس کے بعد اس کے نکاح کی کیا حالت ہوگی؟ آیا اس کی بیوی اب بھی اس کے نکاح میں ہے یا نہیں؟

    سوال:

    غصہ کی حالت میں اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہتا ہے کہ تم میرے لیے ابو حنیفہ کے مطابق حرام ہو۔ اس کے بعد اس کے نکاح کی کیا حالت ہوگی؟ آیا اس کی بیوی اب بھی اس کے نکاح میں ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 20183

    بسم الله الرحمن الرحيم

    توی(ھ): 558=436-3/1431

     

    اس شخص سے معلوم کیا جائے کہ کس نیت سے یہ جملہ کہا تھا، اگر کہے کہ جھوٹ موٹ بولا تھا تب تو کچھ اثر نکاح پر نہ پڑا اور اگر یہ کہتا ہے کہ میری نیت طلاق کی تھی تو ایک طلاق بائن واقع ہوگئی اور ایک طلاق بائن کا حکم یہ ہے کہ رجعت کا حق ختم ہوجاتا ہے، اگر کوئی اور طلاق کبھی نہ دی ہو تو عورت کی رضامندی سے بغیر حلالہ دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند