معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 20043
میرے اور میری بیوی اور میری بیوی اور میرے گھر والوں کے درمیان کچھ بہت ہی برے حالات پیش آنے کی وجہ سے میں نے اس کو تحریر ی طلاق نامہ بھیج دیا ہے اور ?طلاق، طلاق ، طلاق? تین مرتبہ کہا ہے خط پر دو مسلم گواہوں کی موجودگی میں۔میری بیوی نے بھی اس خط کو موصول کیا۔ پچیس دن کے بعد میری بیوی نے کہا کہ وہ واپس آنا چاہتی ہے اور وہ اپنی غلطی پر معافی مانگتی ہے۔ میں بھی اس کو دوسرا موقع دینا چاہتاہوں۔ کیا اس کو بطور بیوی کے دوبارہ واپس لے کرکے حلال انداز میں دوسرا موقع دیا ممکن ہے؟جس وقت میں نے اس کو خط لکھا اس وقت میں بہت زیادہ ناراض تھا۔
میرے اور میری بیوی اور میری بیوی اور میرے گھر والوں کے درمیان کچھ بہت ہی برے حالات پیش آنے کی وجہ سے میں نے اس کو تحریر ی طلاق نامہ بھیج دیا ہے اور ?طلاق، طلاق ، طلاق? تین مرتبہ کہا ہے خط پر دو مسلم گواہوں کی موجودگی میں۔میری بیوی نے بھی اس خط کو موصول کیا۔ پچیس دن کے بعد میری بیوی نے کہا کہ وہ واپس آنا چاہتی ہے اور وہ اپنی غلطی پر معافی مانگتی ہے۔ میں بھی اس کو دوسرا موقع دینا چاہتاہوں۔ کیا اس کو بطور بیوی کے دوبارہ واپس لے کرکے حلال انداز میں دوسرا موقع دیا ممکن ہے؟جس وقت میں نے اس کو خط لکھا اس وقت میں بہت زیادہ ناراض تھا۔
جواب نمبر: 20043
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 333=333-3/1431
تین طلاق کے بعد عورت مغلظہ بائنہ ہوجاتی ہے اور اپنے شوہر کے لیے بالکلیہ حرام ہوجاتی ہے، صورتِ مسئولہ میں حلالہ شرعی کے بغیر آپ دونوں دوبارہ میاں بیوی کی طرح نہیں رہ سکتے، قرآن میں ہے: فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ (الآیة) حلالہ کی صورت یہ ہے کہ مطلقہ، عدت کے بعد کسی دوسرے مرد سے نکاح صحیح کرے اوروہ ہمبستری کے بعدطلاق دیدے یا بقضائے الٰہی فوت ہوجائے، پھر بہرصورت عدت گزرجائے تو اب سابق شوہر (آپ) کے نکاح میں آسکتی ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند