• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 19849

    عنوان:

    ایک سال پہلے میرا نکاح ہوا تھا۔ ایک دن غصہ میں لڑائی میں میں نے ایک بار طلاق کہہ دیا تو کیا طلاق ہوگیا؟ پھر کچھ مہینے بعد دوبارہ لڑائی میں پھر ایک بار کہہ دیا۔ اور دو مہینے پہلے میری بیوی سے لڑائی میں وہ بہت غصہ میں کہہ رہی تھی کہ مجھے طلاق دے طلاق دے، میں نے کہا جا دی پر الفاظ ادا نہیں کئے تو کیا طلاق ہوگئی؟ خدا کے لیے میری مدد کریں میں بہت پریشان ہوں۔ اگر واقعی یہ گناہ ہو گیا ہے تو اس کا حل کیا ہے برائے کرم مدد کریں۔

    سوال:

    ایک سال پہلے میرا نکاح ہوا تھا۔ ایک دن غصہ میں لڑائی میں میں نے ایک بار طلاق کہہ دیا تو کیا طلاق ہوگیا؟ پھر کچھ مہینے بعد دوبارہ لڑائی میں پھر ایک بار کہہ دیا۔ اور دو مہینے پہلے میری بیوی سے لڑائی میں وہ بہت غصہ میں کہہ رہی تھی کہ مجھے طلاق دے طلاق دے، میں نے کہا جا دی پر الفاظ ادا نہیں کئے تو کیا طلاق ہوگئی؟ خدا کے لیے میری مدد کریں میں بہت پریشان ہوں۔ اگر واقعی یہ گناہ ہو گیا ہے تو اس کا حل کیا ہے برائے کرم مدد کریں۔

    جواب نمبر: 19849

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 301=225-3/1431

     

    صورتِ مسئولہ میں جب کہ آپ نے غصہ کی حالت میں ایک طلاق دی تھی تو ایک طلاق واقع ہوگئی اس کے بعد اگر آپ نے عدت کے اندر رجعت کرلیا تھا یعنی میاں بیوی کی طرح رہنے لگے تھے پھر آپ نے ایک بار طلاق کہہ دی تو دوسری طلاق واقع ہوگئی۔ اس کے بعد اگر آپ نے عدت کے اندر رجعت کرلیا تھا اور اخیر مرتبہ بیوی کے کہنے پر کہ ?مجھے طلاق دے دے? آپ نے ?جادی? کے الفاظ کہہ دیے تھے تو تیسری طلاق بھی واقع ہوکئی۔ اب آپ کی بیوی آپ پر حرام ہوچکی ہے، اور بغیر حلالہ شرعی آپ اس سے دوبارہ نکاح نہیں کرسکتے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند