• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 19842

    عنوان:

    اگر کسی شخص کی بیوی آپسی رنجش کی وجہ سے اپنے تین بچے اور شوہر کو چھوڑ جائے اور شہر چھوڑنے سے پہلے اگر وہ ایک رات کسی اور کے گھر گزارے صرف سواری نہ ہونے کی وجہ سے اور پھر بعد میں شوہر فون پر بیوی کو تین مرتبہ طلاق دے دے اور بیوی بھی بات کی دلیل دے دے کی شوہر نے مجھے فون پر تین بار طلاق دے دی ہے۔ تو کیا یہ طلاق ہو جائے گی؟ اور اگر وہ دونوں دوبارہ ملنا چاہیں تو اس میں کوئی گنجائش ہوسکتی ہے؟

    سوال:

    اگر کسی شخص کی بیوی آپسی رنجش کی وجہ سے اپنے تین بچے اور شوہر کو چھوڑ جائے اور شہر چھوڑنے سے پہلے اگر وہ ایک رات کسی اور کے گھر گزارے صرف سواری نہ ہونے کی وجہ سے اور پھر بعد میں شوہر فون پر بیوی کو تین مرتبہ طلاق دے دے اور بیوی بھی بات کی دلیل دے دے کی شوہر نے مجھے فون پر تین بار طلاق دے دی ہے۔ تو کیا یہ طلاق ہو جائے گی؟ اور اگر وہ دونوں دوبارہ ملنا چاہیں تو اس میں کوئی گنجائش ہوسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 19842

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 291=240-3/1431

     

    شوہر تین طلاق دینے کا اقرار کرتا ہے یا شرعی شہادت اس پر قائم ہے تو تین طلاق مغلظہ واقع ہوگئی، اب بدون حلالہ شرعیہ دونوں کا نکاح دوبارہ نہیں ہوسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند