معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 18613
طلاق
و خلع کے بعد چھوٹے بچوں کا کیا ہوگا؟
اگر
میاں اور بیوی میں اختلاف ہو جائے اور اگر بچے ہوں تو شریعت میں کیا حکم ہے؟ دونوں
بیٹے ہیں، ایک دس سال کا اور دوسرا آٹھ سال کا۔ (۱)کیا بچے ماں کے پاس ہی
رہیں گے اور کب تک؟ (۲)کیا
بچوں کو اختیار ہوگا جس کے ساتھ رہیں؟ (۳)کیا باپ کو بچوں سے ملنے کی اجازت
ہوگی؟ (۴)اگر
بچوں (اور بیوی) کا پتہ ہی نہیں ہے تو باپ کو کیا کرنا چاہیے؟ (۵)اگر بیوی خلع یا طلاق لے
لے تو بچے باپ کو مل جائیں گے؟
جواب نمبر: 18613
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 213=203-2/1431
لڑکا سات سال کا ہوگیا تو وہ باپ کے پاس رہے گا، سات سال سے چھوٹا ہے تو ماں کے پاس رہے گا۔ لڑکی بالغ ہونے تک ماں کے پاس رہے گی۔(۲) ایسا نہیں ہے۔ (۳) بالکل اجازت ہوگی۔ (۴) صبر کرے یا پتہ لگاکر ملاقات کرے۔ (۵) خلع یا طلاق کی صورت میں بھی مسئلہ وہی ہوگا جو نمبر (۱) میں تحریر کیا گیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند