معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 18384
میں
نے اپنی بیوی سے غصہ میں کہا کہ آج کے بعد اگر میں تم سے مباشرت کروں تو یہ تمہارا
زنا بالجبر ہوگا۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ اگر میں نے اس کہنے کے بعد مباشرت کی تو
یہ طلاق تو نہیں ہوئی؟
میں
نے اپنی بیوی سے غصہ میں کہا کہ آج کے بعد اگر میں تم سے مباشرت کروں تو یہ تمہارا
زنا بالجبر ہوگا۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ اگر میں نے اس کہنے کے بعد مباشرت کی تو
یہ طلاق تو نہیں ہوئی؟
جواب نمبر: 1838401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 24=24-1/1431
جملہ مذکورہ بیوی کو کہنے سے کوئی طلاق بیوی پر واقع نہ ہوگی لیکن ایسا بولنا مناسب نہیں، آئندہ احتیاط کرنی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں اپنی بیوی سے بہت پریشان رہتا ہوں، میں اپنی بیوی کے ساتھ علیحدہ رہتا ہوں مگر میں اپنے والدین سے روزانہ ملتا ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میری بیوی تمام وقت میرے والدین کے متعلق برا کہتی ہے اور میری ہمشیرہ کو بھی برا کہتی ہے جب کہ میں جانتاہوں کہ وہ لوگ اس کوعزت دیتے ہیں مگر میری بیوی کے ذہن میں کیا ہے یہ میں نہیں جانتا۔ لیکن والدین ہی کے ساتھ نہیں بلکہ میرے ساتھ بھی برا سلوک کرتی ہے، جیسے اونچی آوازمیں بات کرنا ، مجھے برا کہنا ، کبھی کبھی میرے ذہن میں آتا ہے کہ میں طلاق لے لوں ،لیکن میرا ایک تین سال کا بیٹا بھی ہے جس کے لیے میں نے نیت کی ہے کہ اسے عالم بناؤں گا۔ آپ ہی میری مدد کیجئے کہ میں کیا کروں۔ میں اپنے مکان والوں سے کہہ بھی نہیں سکتااور اس کے ساتھ رہ بھی نہیں سکتا۔ اب آپ ہی مجھے بتائیں کہ اللہ کا کیا حکم ہے؟ کبھی کبھی وہ اپنے والدین کے یہاں چلی جاتی ہے تو بچے کو خود ہی دیکھنا پڑتا ہے اور اپنی تجارت بھی کرنی پڑتی ہے۔ اس لیے میں بہت پریشان رہتا ہوں۔ کیا میں ایسی عورت کے ساتھ رہوں یا اسے چھوڑ دوں؟
3310 مناظرکیا طلاق کے لیے لفظ طلاق ہی استعمال کرنا ضروری ہے یا کسی اور طرح بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے؟
6213 مناظر