معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 18384
میں
نے اپنی بیوی سے غصہ میں کہا کہ آج کے بعد اگر میں تم سے مباشرت کروں تو یہ تمہارا
زنا بالجبر ہوگا۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ اگر میں نے اس کہنے کے بعد مباشرت کی تو
یہ طلاق تو نہیں ہوئی؟
میں
نے اپنی بیوی سے غصہ میں کہا کہ آج کے بعد اگر میں تم سے مباشرت کروں تو یہ تمہارا
زنا بالجبر ہوگا۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ اگر میں نے اس کہنے کے بعد مباشرت کی تو
یہ طلاق تو نہیں ہوئی؟
جواب نمبر: 1838401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 24=24-1/1431
جملہ مذکورہ بیوی کو کہنے سے کوئی طلاق بیوی پر واقع نہ ہوگی لیکن ایسا بولنا مناسب نہیں، آئندہ احتیاط کرنی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری بیوی مجھ سے خلع چاہتی ہے، میرے یہ سوالات ہیں: (۱) کیا مجھے اس کو مہر واپس کرنا پڑے گا؟ (۲) کیا میں اس سے رقم کا مطالبہ کر سکتاہوں یا اسے واپس دینا پڑے گا؟ (۳) کیا میں اس سے کو ئی معاوضہ مانگ سکتاہوں؟ واضح رہے کہ میں طلاق دینے کے حق میں نہیں ہوں لیکن وہ مجھ سے یہ مطالبہ کر رہی ہے۔
1626 مناظرمفتی
صاحب ہم ایک پیچیدہ مسئلہ میں الجھ گئے ہیں۔ ہماری رہنمائی کریں۔ میرے پھوپھا کی
عمر ساٹھ سال اور پھوپھی کی عمر پچپن سال ہے۔ گھر میں مالی تنگی بھی ہے ایک دن اسی
بات کو لے کر آپس میں کہا سنی ہوگئی، جھگڑا بڑھ گیا، پھوپھا غصہ میں آکر ان کے
بچوں کے سامنے پھوپھی کو طلاق طلاق طلاق بول دئے۔ پھوپھی ہمارے گھر چلی آئی ان کا
لڑکا آکر ایک مہینے بعد لے گیا ۔بولا امی ہمارے ساتھ رہیں گیں۔ گھر جانے کے بعد
پھوپھا بولے اگر تم گھر چھوڑ کر چلی جاؤ گی تو میں ساری جائدادبیچ کر کہیں چلا
جاؤں گا۔ دوبارہ ادھر نہیں آؤں گا۔ پھوپھی اس ڈر سے کہ پہلے سے مالی تنگی ہے پھر
جائداد ختم ہوجائے گی بچوں کا کیا ہوگا ایک لڑکی بھی دو بچوں کے ساتھ گھر پر ہے
طلاق شدہ۔ پھوپھا کسی مولوی سے پوچھے تو بولے خلع کرکے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔
پھوپھا بولتے ہیں میں کوئی طلاق کے ارادہ سے طلاق نہیں دیا تھا غصہ میں منھ سے نکل
گیا۔ اوریہ عمر بھی نہیں ہے خلع کہ اور ارادہ یہ رکھنا کہ دوسرے سے نکاح کر کے ...
میں
شادی شدہ ہوں، ایک لڑکا ایک لڑکی ہے۔ شادی کو سولہ سال ہوگئے ہیں ،لیکن ہمیشہ میری
بیوی بار بار مجھ سے جھگڑا کرکے اپنی ماں کے گھر چلی جاتی ہے۔ کئی بار سمجھایا،
پیار سے ڈرا دھمکا کر، لیکن ہمیشہ آتی ہے او رتین چار مہینے رہنے کے بعد کوئی نہ
کوئی الزام لگا کر چلی جاتی ہے۔ میں نے اللہ کا خوف بھی دلایا، لیکن سمجھ میں اس
کے نہیں آتا۔ اس کی ممی اسے اپنے گھر میں پناہ دیتی رہتی ہے۔ ایک اوراس کی چھوٹی
بہن ہے اس کا آدمی اس کے ساتھ سسرال میں ہی رہتا ہے، مجھ ے بھی کہتے ہیں لیکن میں
نہیں رہنا چاہتا۔ طبیعت میری خراب رہنے لگی۔ اس کے بعد میں نے بنا کسی کو بتائے
ایک طلاق شدہ عالمہ سے شادی کر لی، لیکن نصیب میں یہ عالمہ بھی غلط نکلی، نماز
وغیرہ سے دور، چوری کرنا ، گانا سننا اور گاناوغیرہ۔ اس کو بھی کئی بار سمجھایا
لیکن یہ بھی سمجھتی نہیں ہے۔ دراصل میں ساؤتھ افریقہ میں نوکری کرتا ہوں اور عالمہ
نے میری دولت کو دیکھ کر شادی کرلی، حالانکہ میں نے عالمہ سے شادی کرنے سے پہلے سب
اپنے بارے میں بتادیاتھا۔ .....
مفتی
صاحب پاکستان میں عدالت تین بار نوٹس بھیجتی ہے اگر شوہر عدالت میں نہ آئے تو
عدالت عورت کو خلع دے دیتی ہے۔ کیا اس طرح خلع ہو سکتا ہے، بے شک مرد کی اس میں
رضا مندی نہ ہو؟ اور کیا عورت دوسری شادی کرسکتی ہے؟ اور خلع کا صحیح طریقہ کیا ہے
تفصیل سے لکھ دیں؟