• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 18093

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ شاہدہ بی بی اس بات کا بار بار اقرار کرتی ہے کہ میرے شوہر نے مجھے طلاق دی ہے اور یہ بات میں حلفاً کہہ سکتی ہوں اور یہ خود میں نے اپنے کانوں سے سنا ہے۔ لیکن خاوند کہتا ہے کہ میں بھی حلفاً کہتا ہوں کہ میں نے طلاق نہیں دی۔ جب کہ بیوی کا کہنا ہے کہ [میں اپنے خاوند کے حلفاً بیان پر اعتماد نہیں کرسکتی کیوں کہ وہ بد اعتماد ہیں اور ہر معاملہ میں قرآن پاک پر حلف اٹھانے کا عادی ہے۔ خاوند کی طرف سے مختلف مواقع پر طلاق کے کہے گئے الفاظ مندرجہ ذیل ہیں:(۱)[میں نے شریعت محمد ی سے تجھے طلاق دی]۔ (۲)شوہر نے قسم اٹھائی کہ میں اپنے باپ کی کوئی چیز نہ اٹھاؤں گا اگر اٹھاؤں تو میری بیوی کو طلاق ہے (لیکن اس قسم اٹھانے کے بعد بھی وہ اپنے باپ کی چیزیں اٹھاتا ہے)۔ (۳)میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی [اور یہ بھی کہ تو میرے سے آزاد ہے میں نے تجھے طلاق دی۔ علاوہ ازیں اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ خاوند تین طلاقیں دے چکا ہے، ...

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ شاہدہ بی بی اس بات کا بار بار اقرار کرتی ہے کہ میرے شوہر نے مجھے طلاق دی ہے اور یہ بات میں حلفاً کہہ سکتی ہوں اور یہ خود میں نے اپنے کانوں سے سنا ہے۔ لیکن خاوند کہتا ہے کہ میں بھی حلفاً کہتا ہوں کہ میں نے طلاق نہیں دی۔ جب کہ بیوی کا کہنا ہے کہ [میں اپنے خاوند کے حلفاً بیان پر اعتماد نہیں کرسکتی کیوں کہ وہ بد اعتماد ہیں اور ہر معاملہ میں قرآن پاک پر حلف اٹھانے کا عادی ہے۔ خاوند کی طرف سے مختلف مواقع پر طلاق کے کہے گئے الفاظ مندرجہ ذیل ہیں:(۱)[میں نے شریعت محمد ی سے تجھے طلاق دی]۔ (۲)شوہر نے قسم اٹھائی کہ میں اپنے باپ کی کوئی چیز نہ اٹھاؤں گا اگر اٹھاؤں تو میری بیوی کو طلاق ہے (لیکن اس قسم اٹھانے کے بعد بھی وہ اپنے باپ کی چیزیں اٹھاتا ہے)۔ (۳)میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی [اور یہ بھی کہ تو میرے سے آزاد ہے میں نے تجھے طلاق دی۔ علاوہ ازیں اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ خاوند تین طلاقیں دے چکا ہے، اور وہ مندرجہ بالا بیانات سے انکاری ہے اور کہتا ہے کہ میں نے طلاق نہیں دی۔ میں خود کو حاضر و ناظر جان کر کہتی ہوں کہ میں اپنے خاوند پر حرام ہوچکی ہوں۔ ان حالات میں اگر کوئی عالم دین مجھے خاوند کے ساتھ نباہ کرنے کا حکم دیتا ہے تو میں راضی ہوں لیکن اس حکم کے بارے میں روز جزا وہ ذمہ دا رخود ہوگا۔ برائے کرم اس بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ اللہ آپ کو جزا عطا فرمائے (آمین)

    جواب نمبر: 18093

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1981=418tl-12/1430

     

    طلاق کا ثبوت شوہر کے اقرار یااس پر شرعی شہادت سے ہوتا ہے، صورتِ مسئولہ میں جب کہ شوہر طلاق کا منکر ہے اور بیوی کے پاس گواہ نہیں ہیں تو طلاق کے وقوع کا حکم نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ اگر بیوی نے شوہر کو تین یا اس سے زائد بار طلاق دیتے ہوئے سن لیا ہے تو اب اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے اوپر شوہر کو قدرت دے، کما فی العالمگیري۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند