معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 18008
ایک
شخص نے طلاق کے ارادہ سے اپنی بیوی کو ایک بار کہا کہ [جاؤ تم میری طرف سے فارغ ہو]
لیکن [طلاق] کا لفظ نہیں کہا۔ کیا اس صورت میں طلاق ہو گئی کہ نہیں؟ اس سے پہلے وہ
شخص ایک [طلاق رجعی] استعمال کرچکا ہے۔
ایک
شخص نے طلاق کے ارادہ سے اپنی بیوی کو ایک بار کہا کہ [جاؤ تم میری طرف سے فارغ ہو]
لیکن [طلاق] کا لفظ نہیں کہا۔ کیا اس صورت میں طلاق ہو گئی کہ نہیں؟ اس سے پہلے وہ
شخص ایک [طلاق رجعی] استعمال کرچکا ہے۔
جواب نمبر: 18008
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1815=1815-12/1430
[جاوٴ تم میری طرف سے فارغ ہو] طلاق کی نیت سے کہا ہے تو اس سے ایک طلاق بائن واقع ہوگئی بشرطیکہ پہلی مرتبہ ایک طلاق رجعی دینے کے بعد عدت کے اندر رجوع کرلیا تھا تو اس طرح اب کل دو طلاقیں ملاکر ہوجائیں گی اور آئندہ صرف ایک طلاق کا استحقاق رہ گیا۔ او راگر پہلی مرتبہ طلاق رجعی دینے کے بعد رجعت نہیں کی تھی تو اس کی وضاحت فرماکر دوبارہ سوال کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند