معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 17504
میری
بیوی میری ماں کے ساتھ لڑتی تھی آج لڑائی میں مجھے بھی دھکیل دیا، اور میری بیوی
کے ساتھ لڑائی ہوگئی، اور غصے میں آکر میں نے اسے تین طلاق دیدی، جب کہ میری نیت
نہیں تھی۔ میری بیوی کے پیٹ میں میرے تین چار ما ہ کا بچہ بھی ہے۔ کیا میری طلاق
ہوگی؟ جب کہ میری نیت نہیں تھی، یا پھر مجھے پتہ نہیں چلا کہ میں کیا بول رہا ہوں؟
میرے بچے کا کیا ہوگا وہ گھر چھوڑ کر اسی وقت اپنے گھر چلی گئی۔ بچے کا کیا حکم ہے
اسے بیوی کو چھوڑنا چاہیے؟
میری
بیوی میری ماں کے ساتھ لڑتی تھی آج لڑائی میں مجھے بھی دھکیل دیا، اور میری بیوی
کے ساتھ لڑائی ہوگئی، اور غصے میں آکر میں نے اسے تین طلاق دیدی، جب کہ میری نیت
نہیں تھی۔ میری بیوی کے پیٹ میں میرے تین چار ما ہ کا بچہ بھی ہے۔ کیا میری طلاق
ہوگی؟ جب کہ میری نیت نہیں تھی، یا پھر مجھے پتہ نہیں چلا کہ میں کیا بول رہا ہوں؟
میرے بچے کا کیا ہوگا وہ گھر چھوڑ کر اسی وقت اپنے گھر چلی گئی۔ بچے کا کیا حکم ہے
اسے بیوی کو چھوڑنا چاہیے؟
جواب نمبر: 17504
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1857=1486-12/1430
صریح الفاظ سے طلاق دینے سے بلانیت ہی طلاق واقع ہوجاتی ہے، نیز حالت حمل میں بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر تین طلاق واقع ہوگئی اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر آپ پر حرام ہوگئی، اب بغیر حلالہ شرعی آپ کے لیے اس سے نکاح کرنا حرام ہوگا قال تعالی: فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ ․ الآیة․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند