• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 174746

    عنوان: غصہ میں کہا کہ طلاق دوں گا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ- میری بیوی میرے سادا رہن سہن اور کم آمدنی ہونے کی وجہ سے مجھ سے جھگڑتی ہے۔ جب کہ اس کو کھانے پینے میں، رہنے میں، کپڑوں میں کوئی کمی نہیں ہے۔ میں اپنے کام شادی سے پہلے سے ہی میرے شیخ ہیں ان سے مشورہ لے کر کرتا ہوں۔ اس کو اس بات سے بھی پریشانی ہے کہ میں اپنے کام ان سے پوچھ کر کیوں کرتا ہوں۔ ان سب باتوں کی وجہ سے میں نے اسے کہا کہ میں ان سب باتوں کو نہیں چھوڑ سکتا۔ (1) اگر تم میرے ساتھ نہیں رہ سکتی تو تم مجھ سے طلاق لے لو۔ (2)اگر تمہیں مجھ سے پریشانی ہے تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا اور تم کوئی اچھا پیسے والا مالدار لڑکا دیکھ کر اس سے شادی کر لو۔ یہ کہہ کر میں نے اسے اسکے میکے بھیج دیا۔ اسکے کچھ دن بعد 16/09/2019 کو اس کی پھوپھی کا میرے پاس فون آیا، انہوں نے ہی یہ رشتہ کروایا تھا وہ اس کی طرف سے مجھ سے بات کرنے لگیں۔ کچھ دیر بحث کرنے کے بعد انہوں نے مجھے اور میرے شیخ کو برا بھلا کہنا اور گالی دینا شروع کر دیا تب میں نے غصہ میں کہہ دیا کہ (3) میں اب اسے طلاق ہی دوں گا۔ اس دن میں 40 دن کی جماعت میں جا رہا تھا تو میں نے ان سے کہا کہ (4) ابھی تو میں جماعت میں جا رہا ہوں اور واپس اکر میں اسے طلاق ہی دوں گا۔ اب میں 40 دن کی جماعت سے واپس آ گیا ہوں پر ابھی تک میں نے طلاق کے بارے میں کچھ نہیں کہا نا ہی اسے آنے کے بعد طلاق دی۔ اس میں ایک بات اور ہے جو مجھے صحیح سے یاد نہیں کہ میں نے وہ بات کہی تھی یا نہیں وہ بات یہ ہے کہ (5)میں اب اسے نہیں رکھوں گا۔ ( اسکے علاوہ میں نے اس کو 3 طلاق کا لفظ نہیں کہا اور نا ہی یہ کہا کہ میں تجھے طلاق دیتا ہوں ) یے میرے پانچ سوال ہیں ان کا جواب دیکر میری اصلاح کیجیے۔

    جواب نمبر: 174746

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 253-192/D=03/1441

    صورت مسئولہ میں جو الفاظ طلاق سے متعلق آپ نے لکھے ہیں یہ سب جملے دھمکی اور مستقبل میں طلاق دینے کی بات پر مبنی ہیں کسی جملہ سے فی الوقت طلاق دینا نہیں پایا جارہا ہے پس صورت مسئولہ میں کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند